Mr. Jackson
@mrjackson
مضامینمنتخب کالم

انسدادبدعنوانی کاعالمی دن ۔۔۔۔تحریر:سیدنذیرحسین شاہ نذیر

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال 9 دسمبر کو انسداد بدعنوانی کا عالمی دن منایا جاتاہے ۔اس دن کومنانے کامقصدمعاشرے کوکرپشن سے پاک کرنے کے عزائم کوفروغ دینے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات اٹھاناچاہیے جس سے کرپشن کامکمل روک تھام ہوجائے ۔بدعنوانی کے خاتمے کے لئے معاشرے کے ہرفردکوکرداراداکرنے کی ضرورت ہے ۔
کرپشن کے خاتمے کے لئے نظام میں موجود خرابیوں کو دورکرنا ہوگا جس کی وجہ سے بدعنوانی پروان چڑھتی ہے جوکہ ایک ناسور کی صورت اختیارکرگئی ہے اور یہ ایک ایسی دلدل بن گئی ہے کہ اس سے باہر نکلنا مشکل نظر آرہا ہے۔ ہمیں اپنے اردگرد ماحول پر نظر دوڑا کر ان کرپٹ عناصر کے خاندانوں سے سبق لینا چاہئے جہاں اپنے بچوں کی خوشحال مستقبل کے خاطر کئی کرپشن سے بڑ ے بڑے جایئداد بناگئے۔جولوگ ناجائزدولت جمع کرتے ہیں جس کے باعث دنیامیں بدنامی اورآخرت میں رسوائی کے سواکچھ حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔
مملکت خداداد میں سخت سے سخت انٹی کرپشن قوانین اپنی جگہ لیکن جب تک معاشرے میں اس کے خلاف مضبوط آواز اور تحریک نہیں اٹھے گی تو کرپشن کو جڑوں سے اکھاڑ پھینک دینا ممکن نہیں۔اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بدعنوانی اور حرام خوری کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور بحیثیت قوم اس ناسور کے خلاف جہاد میں سب کو برابر کردار ادا کرنا ہوگا۔جب تک خواہشات نفس کو دبائے نہ رکھیں تب تک کرپشن سے نجات ممکن نہیں ہوگی۔اساتذہ کرام اوروالدین آنے والے نسل کی درست معنوں میں تربیت نہ کرنابھی کرپشن ہے ۔
کرپشن کے خلاف نفرت کی تربیت کا عمل گھر سے ہی شروع ہونا چاہئے۔ مسلم معاشرے میں خد ا خوفی ہی وہ اصل ہتھیار ہے جس کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ ترقی کے لئے بنیادی شرط ہی یہ ہے کہ کرپشن اور بدعنوانی کاقلع قمع کیا جائے اور یہ محض سخت قوانین کے ذریعے ہی ممکن نہیں بلکہ معاشرے کے افراد کو اسے اپنا اجتماعی اور قومی دشمن قرار دے کر اس کا پیچھا کرنا ہے۔ قوانین کو سخت سے سخت بنانے کے ساتھ ساتھ معاشرے کی موبلائزیشن کے ذریعے کرپشن اور کرپٹ عناصر کے خلاف نفرت اور ناپسندیدگی پھیلایا جائے۔
معاشرے میں چیک اینڈ بیلنس کی عدم موجودگی کرپشن کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ کرپشن کی لعنت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ یہ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کو متاثر کر رہا ہے۔اس لئے معاشرے میں بدعنوانی کے خطرناک اثرات کے خلاف متحدہوکر کرپشن سے ہونے والے نقصانات سے منظم مہم کے ذریعہ ہی ہر فرد کو اس کی ذمہ داری کا احساس کرانے اشد ضرورت ہے۔معاشرے کے تمام طبقات کی کوششوں کے بغیر کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔

Related Articles

Back to top button