217

دیر ٹراسپورٹ یونین کی غیر قانونی کوشش اور سرگرمی کا نوٹس لیا جائے صدر تجار یونین چترال

چترال(بشیرحسین آزاد)چترال کی ٹرانسپورٹ یونین،کاروباری برادری سیاسی وسماجی تنظیموں نے دیر اور چترال کے چار اضلاع میں منافرت،لاقونونیت اور بدنظمی پھلانے کے لئے دیر ٹرانسپورٹ یونین کی طرف سے لواری ٹنل پرچترال میں داخل ہونے والی گاڑیوں کوروکنے اور مال اُتارنے کے لئے اپردیر کی ضلعی انتظامیہ اور عدلیہ کاسہارا لینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کور کمانڈر پشاور،جی او سی ملاکنڈ،آر پی او ملاکنڈ اور کمشنر ملاکنڈ سے فوری کاروائی کی اپیل کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دیر ٹراسپورٹ یونین کی غیر قانونی کوشش اور سرگرمی کا نوٹس لیا جائے۔اس سلسلے میں اپردیر انتظامیہ نے جو سرکلرجاری کیا ہے اس میں دیر ٹرانسپورٹ یونین کے نمائندے کا حوالہ دیکر لکھا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ یونین کے مطالبے پر چترال جانے والی ٹرانسپورٹ کو لواری ٹنل پر روکاجائے گا اور سامان کو ان لوڈ کیا جائے گا،اور یہ قدم دسمبر کے مہینے میں اُٹھایا جارہا ہے تاکہ چترال کو اشیائے خوردنوش،تیل،گیس اور دیگر ضروریات کے سامان کی ترسیل بندکرکے یہ کام دیر ٹرانسپورٹ یونین کے حوالے کیا جائے۔تجاریونین کے صدر بشیر احمد، ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران،ٹرانسپورٹ یونین کے محمد یوسف،سیمنٹ اور سریا کے کاروبار سے منسلک حیات الدین،اعجاز احمد ودیگر نے اس سلسلے میں مشترکہ لائحہ رمل طے کرکے بڑے پیمانے پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ایک اخباری بیان میں چترال کے عوامی نمائندوں نے سوال اُٹھایا ہے کہ ٹرانسپورٹ یونین نے اگر کسی عدالت سے حکم حاصل کیا ہے تو چکدرہ،تیمرگرہ اور بٹ خیلہ میں دیر آنے والے ٹرکوں کو خالی کیوں نہیں کیا جاتا؟یہ کیسا عدالتی حکم ہے جوصرف چترال کو آٹا،سیمنٹ،سریا اور گندم لانے والی ٹرکوں پرلوگو ہوتا ہے؟عدالت نے دیر ٹرانسپورٹ یونین کی درخواست پر فیصلہ دینے سے پہلے چترال کے نمائندوں کے موقف کوکیوں نہیں سنا؟نیز ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر دیر نے دیر ٹرانسپورٹ یونین کولیکر میٹنگ کرتے وقت چترال انتظامیہ کواندھیرے میں کیوں رکھا؟یہ بات یاد رکھنے کے لائق ہے کہ چترال پُرامن علاقہ ہے دیر ٹرانسپورٹ یونین افراتفری پھیلاکر امن وامان کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں