چترال میں جے یو آئی کے امیدواروں کی شکست کا ذمہ دار امیر جمعیت علماء اسلام مولانا عبد الرحمن و انعام اللہ میمن قرار ، سابق تحصیل ناظم کی طرف سے ان کی معطلی و کاروائی کا مطالبہ

چترال (نامہ نگار)جمعیت علماء اسلام کے سابق تحصیل امیر و سابق تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس و جمعیت کے درجنوں کارکنان نے چترال میں جمعیت علماء اسلام کے امیدواروں کی ناکامی کاذمہ دار امیر ضلع مولانا عبدالرحمن اور جنرل سیکرٹری انعام اللہ میمن کو قرار دیتے ہوئے جمیعت کی صوبائی قیادت سے فوری طور پر انہیں معطل کرکے ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ صوبائی امیر جے یو آئی مولانا عطاءالرحمن و جنرل سیکرٹری مولانا عطاءالحق درویش کو لکھے گئے ایک درخواست میں انہوں نے کہا ہے ۔ کہ مولانا عبد الرحمن اور نعام اللہ میمن نے صوبائی قیادت اور سنیٹر طلحہ محمود کو چترال کے سیاسی حالات کی غلط تصویر پیش کی ۔ اور انہیں خوش فہمی کا شکار بنا کر نہ صرف چترال میں جمعیت کو شکست سے دوچا کیا ۔ بلکہ انتخابی رشوت کی ایک نئی روایت ڈال دی ۔ اور امداد کے نام پر چترال کی خواتین کو سربازار لانے کے مرتکب ہوئے ۔ جسے کسی صورت چترال کی تہذیب و ثقافت اور قرآن و سنت کے مطابق قرار نہیں دیا جا سکتا ۔جبکہ جمعیت علماء اسلام کو عزت قرآن و سنت پر سختی سے عمل کرنے اور چترال کے ثقافتی اقدار پر کاربند رہنے سے دی جاتی ہے ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے۔ کہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے ہر جائزو ناجائز کام کئے گئے ۔ اور جمیعت کو کھلے عام بد نام کیا گیا ۔ جس سے جمعیت کے مخلص کارکنان کی ساکھ بری طرح مجروح ہوئی ہے ۔ اور خود جمعیت کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔ مولانا ممد الیاس اور کارکنان نے جمیعت کے صوبائی ذمہ داروں سے فوری طور پر چترال میں جمعیت کے امیر اور جنرل سیکر ٹری کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کرنے اور سز ادینے کا مطالبہ کیا ہے ۔