Mr. Jackson
@mrjackson
مضامینمنتخب کالم

اپرچترال کے قابل فخربیٹی ڈپٹی اسپیکرثریابی بی کی مختصرتعاوف ۔۔۔۔۔تحریر:سیدنذیرحسین شاہ نذیر

اپراورلوئرچترال صوبہ خیبر پختونخواہ کے دو اہم ضلاع ہیں جو پاکستان کے انتہائی شمالی کونے پر واقع ہے۔ یہ ضلع ترچ میر کے دامن میں واقع ہے جو کہ سلسلہ کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی ہے۔ ضلع اپراورلوئرچترال کا کل رقبہ14850 مربع کلومیٹر ہے۔وادی چترال کی قومی اسمبلی میں 1جبکہ صوبائی اسمبلی میں کل 2نشستیں ہیں۔جہاں پہلی باراپرچترال سے تعلق رکھنے والی خاتون جنرل الیکشن میں ممبرصوبائی اسمبلی منتخب ہوئی۔چترال کےخواتین اب تعلیم یافتہ ہیں، سیاست، کھیل، تعلیم، ٹیکنالوجی اورہر میدان میں کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ رہی ہیں،خواتین کو مثبت سوچ کے ساتھ بااختیار بنا نے کی ضرورت ہے
ڈپٹی اسپیکرصوبائی اسمبلی خیبرپختونخوا کا تعلق ایک سیاسی گھرانے سے ہے، یہ 4 جنوری 1979 کو ضلع اپر چترال کے انتہائی دور افتادہ گاوں آوی میں پیدا ہوئی۔ثریابی بی ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری سکول آوی ،میٹرک ہائی سکول بونی سے حاصل کی۔تعلیمی سفرجاری رکھتے ہوئے ایم اے سوشیالوجی اور ایم اے اردو کی ڈگری امتیازی حیثیت سے حاصل کی ۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد مقامی پرائیوٹ پبلک سکول سے بطور پرنسپل اپنی کئرئیر کے آغاز کیا اورکئی سالوں تک بچوں کوزیورتعلیم سے آراستہ کررہی تھی ۔ چترال جیساپسماندہ علاقوں میں خواتین کو معیشت ، صحت اور تعلیم جیسے منصوبوں میں شریک کرنا چاہیے تاکہ وہ حقیقی معنوں میں معاشرے کی ترقی کے لئے اہم کرداراداکرسکیں۔
2024کے عام انتخابات میں ثریابی بی حلقہ پی کے ون اپرچترال سے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوارکی حیثیت سے 19ہزارسے زائدووٹ لے کرممبرصوبائی اسمبلی منتخب ہوئیں۔بعدمیں پاکستان تحریک انصاف کے قائدعمران خان کے خصوصی ہدایت پرڈپٹی اسپیکرکے قلمدان سومپی گئی ۔چترال کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جنرل نشست میں خاتون ایم پی اے اورخاتون ڈپٹی اسپیکرہونے کااعزاز ثریابی بی نے اپنے نام کرکے نئی تاریخ راقم کی۔ دورافتادہ علاقوں میں خواتین کو انتخابات میں پہلے ٹکٹ حاصل کرنا اس کے بعد انتخابی مہم چلانا مقابلہ کرنا ، ووٹس حاصل کرنا خاص طور پر چترال جیسے قدامت پسند معاشرے میں اتنا آسان کام نہیں ہے۔مگرچترال کی قابل فخربیٹی ثریابی بی نے چترال کی روایتی ،ثقافتی اورعلاقائی اقدارکاخیال رکھتے ہوئے انتہائی مہذب اورپرامن طریقےسے انتخابی مہم چلاکراپنےووٹرز کےدل جیت لیے۔
ثریابی بی نے 2007 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور اپنے سیاسی سفر کا آغاز پرجوش انداز سے کیا۔ 2008 کے عام انتخابات میں بطور سیاسی کارکن کام کیا اور چترال کے مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے پارٹی کے منشورعوام تک پہنچانے کی ہرممکن کوشش کی۔2012 میں خواتین کی تنظیم بنائی اور پارٹی مفاد کی خاطر انہیں متحد کیا۔ 2013 کے عام انتخابات میں اپنے وی سی میں پولیٹیکل ایجنٹ کا کام کیا اور پارٹی کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔2018 کے عام انتخابات میں پارٹی کے لیے مہم چلائی اور پورے چترال کا دورہ کیا۔ 2020 میں اپر چترال میں خواتین کے لیے ضلعی کابینہ، تحصیل اور ویلج کونسل کابینہ کے قیام میں اہم رو ل ادا کیا۔2021 کے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کونسلر امیدوار وں کوکامیاب کرنے کے لئے بھرپور مہم چلائی۔اس بلدیاتی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے خواتین کونسلرز کی 139 نشستیں جیت لیں۔اس وقت نائب صدر خواتین ونگ ملاکنڈ ڈویژن تھی۔اس سے قابل ثریابی بی سرحدرورل سپورٹ پروگرام (ایس آرایس پی ) اوربیارلوکل سپورٹ پروگرام آرگنائزیشن (بی ایل ایس او) بونی میں سوشل آرگنائزکی حیثیت سے کمیونٹی میں خدمات سرانجام دے چکی ہیں ۔چترا ل کے پسماندگی اورکمیونٹی کے تمام مسائل سے بخوبی واقف ہیں ۔چترال کے پرامیدہیں کہ اُن کی تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل ہوں گے ،جوڈپٹی اسپیکرثریابی بی کوبخوبی علم ہیں وہ سوشل سیکٹرمیں رہ چکی ہیں ۔

ثریابی بی ایک سیاسی گھرانے میں آنکھ کھولی ،والدکی طرف سے سیاست انہیں ورثے میں ملی ۔ثریابی بی کے والدمحترم مرحوم نورعالم خان 1983سے 1987اور1987سے 1991تک مسلسل دودفعہ ڈسٹرکٹ کونسل چترال کے وائس چیئرمین رہے تھے۔ان کے خاندان پہلے سے اس علاقے میں سیاسی وسماجی اثررکھتاہے ،مرحوم نورعالم خان اپنے علاقے کی تعمیر و ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود میں بھرپور کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اولاد کوبھی سیاسی تربیت دینے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی ہے۔ثریابی بی سیاسی سرگرمیوں کیساتھ ساتھ سماجی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں ۔ثریابی بی خیبرپختونخوا سمبلی میں خواتین کو سیاسی اورمعاشی طور پر بااختیار بنانے،سرکاری ملازمتوں میں ان کا حصہ بڑھانے، تعلیمی وظائف کی فراہمی، صحت کی سہولیات کی دستیابی اور گھریلو تشدد کے خاتمےکے حوالے سے جامع اقدامات کرنے کی اشدضرورت ہے۔ثریابی بی کے شوہرنورعالم خان معروف سماجی و سیاسی شخصیت ہے جوہمیشہ خدمت خلق کواپنامیشن بنایاہے دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button