39

لویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا جوکہ مختلف راستوں سے ہوتا ہوا ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں احتتام پذیر

چترال (نامہ نگار)لویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا جوکہ مختلف راستوں سے ہوتا ہوا ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں احتتام پذیر ہوا۔ اسسٹنٹ کمشنر چترال ڈاکٹر عاطف جالب، ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر فیاض رومی، چلڈرن اسپیشلسٹ ڈاکٹر گلزار احمد، کوارڈنیٹر ای پی آئی ڈاکٹر فرمان نظار کے علاوہ ڈاکٹر آصف، ڈاکٹر شبیر، ڈاکٹر اسد، ڈاکٹر امجد کے علاوہ سول سوسائٹی کے نمائندے اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔ اس سے قبل ایک آگہی سیمینار میں مقررین ڈاکٹر گلزار، ڈاکٹر فیاض، ڈاکٹر آصف اور ڈاکٹر فرمان نے اس سال کے ہفتہ ویکسنیشن کے موضوع’حفاظتی ٹیکے سب کے لئے انسانی طور پرممکن ہے” پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چترال جیسے علاقے سے ٹیکہ جات کی وجہ سے ہی کئی مہلک بیماریوں کا قلع قمع ہوگیا ہے اور چترال کو گزشتہ کئی دہائیوں سے پولیو فری ہونے کی وجہ صرف اور صرف یہی ٹیکہ جات ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب ان مہلک بیماریوں کی تعداد 12ہوگئی ہے جن کے خلاف مفت حفاظتی ٹیکے کا انتظام گھر گھر کردیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا 30اپریل تک جاری رہنے والی اس مہم کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دو سال سے کم عمر کا کوئی بچہ بغیر ٹیکہ کے نہ رہ جائے۔ا نہوں نے کہاکہ محکمہ صحت کی طر ف سے والدین کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ جن کے گھر نزدیک ہسپتال سے 30منٹ کی پیدل مسافت پر ہو، وہ بچوں کو ہسپتال لاکر حفاظتی ٹیکے لگوایا کریں اوراس سے دور رہنے والوں کے لئے مہینے میں ایک بار ویکسنیشن ٹیم ہر ایک محلے کا وزٹ کرتی ہے اور والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس ٹیم سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہاکہ بچے کی پیدائش کے وقت چترال اور دروش کے ہسپتالوں میں ٹی بی اور پولیو کے خلاف خصوصی ٹیکہ جات لگانے کا انتظام موجود ہے جس کے لئے چوبیس گھنٹے اسٹاف ڈیوٹی پر مامور ہے۔ ڈاکٹروں نے بچوں کے والدین اور سرپرستوں پر زور دیاکہ وہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگوانے کا خصوصی اہتمام کریں اور یہ کارڈ بھی اپنے ساتھ محفوظ رکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں