چترال پولیس کی قربانیوں ہے بدولت ہر کوئی پرسکون اور امن سے زندگی گزار رہا ہے،ڈپٹی کمشنر اپر چترال حسیب الرحمٰن خلیل

اپرچترال (نامہ نگار)یوم شہدا پولیس کے موقع پر شہدا کی لازوال قربانیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اپر چترال پولیس لائن میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔یوم شہداِ پولیس ہر سال 4 اگست کو ملکی سطح پر منائی جاتی ہے جس کا مقصد پولیس شہداء کے بے مثال قربانیوں پر ان کو خراج عقیدت پیش کرنا اور اہلِ خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرنا ہے۔موجودہ سیلابی صورت حال کے پیش نظر تقریب کو محدود کرکے سادگی سے منائی گئی۔ ٹریفک پولیس کی طرف سے چوک بونی میں خصوصی آگاہی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔شہدا کے لیے قرآن خوانی ہوئی۔یادگارِ شہدا پر پھول رکھے گیے دعائے معفرت کی گئی اور پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ اف انر پیش کی۔اس دن کی اہمیت اور مناسبت سے اختیتامی پروگرام اپر چترال پولیس لائن بونی میں ڈی پی او اپر چترال محمد عتیق شاہ کی سرپرستی میں ایک مختصر مگر پر وقار تقریب کا انعقاد سے ہوا۔جس میں شہدا کی ورثاء کے علاوه ،ڈپٹی کمشنر اپر چترال حسیب الرحمٰن خلیل ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر معظم خان بنگیش ، ایڈیشنل سیشن جج راجہ محمد شعیب،ڈی ایچ او فرمان ولی ،تحصیل میونسپل آفیسر مصباح الدین،چیئرمین تحصیل کونسل مستوج سردار حکیم، محکمہ جات کے سربراہاں ،تھانہ جات کے ایس ایچ او صاحباں،عوامی نمائندے اور سول سوسائٹی کے نمائندہ گاں نے شرکت کی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا ۔خطیب عبدالحمید نے تلاوت کلام پاک پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ گورنمنٹ ہائی سکول ورکپ کے طلباء معتصم باللہ،یاسر جمال اور محمد اشفاق نے حمد پاک، نعت شریف اورملی نغمہ پیش کیے۔مہمان خصوصی ایڈیشنل سیشن جج راجہ محمد شعیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہداء اور ان کے رشتہ داروں کو خراج تحسین پیش کی اور کہا کہ پولیس کی قربانیوں ہی کے بدولت ہر کوئی پرسکون اور امن سے زندگی گزار رہا ہے انہوں نے کہاکہ جان کی قربانی پیش کرنا کوئی آسان کام نہیں ہوتا اس کے ساتھ ایک عظیم مقصد وابستہ ہوتا ہے جو اپنے نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہے۔اس میں کے پی پولیس کے قربانیاں سب سے زیادہ ہیں اور قابل تحسین ہیں۔خطیب جامع مسجد بونی قاضی غلام ربانی شہادت کے مرتبے پر قرآن و احادث کی روشنی میں مفصل تقریر کی . صدر تقریب ڈپٹی کمشنر اپر چترال حسیب الرحمٰن خلیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی ادارے بشمول پولیس پاکستان کے ظاہری اور خفیہ دشمنوں سے عرصہ دراز سے نبرد ازما رہے ہیں ظاہری دشمنوں کو شکستِ فاش دینے کے ساتھ ساتھ خفیہ دشمنوں کی سرکوبی میں مصروف ہیں۔گویا ہم وطن عزیز کے دفاع کے خاطر نہ صرف ظاہری دشمن بلکہ ایک سایے کے ساتھ جنگ میں مصروف جو دیکھائی نہیں دیتا لیکن پاکستان کو کمزور کرنے کے کوشش میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں پولیس فورس پہلے نشانے پر ہوتے ہیں اس کے بعد دوسرے سیکیورٹی ادارے ہیں۔کے پی پولیس نے جو قربانیاں دہشت گردی کے خاتمے اور امن و آمان بحال رکھنے کے سلسلے دی ہے ہم سب بجا طور پر ان پر فخر کرسکتے ہیں۔انہوں نےاس تقریب کے تواسط سےشہدا کے ورثاء کوسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج شہیدوں کی لازوال قربانیوں کے وجہ سے ہم سرخرو ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عتیق شاہ نے اپنے خطاب میں مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئےفرمایا کہ مجھے فخر ہے کہ میں خود بھی شہید کا بیٹا ہوں ہماری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے انہوں نے کہا کہ کے پی پولیس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ عرصہ دراز تک دہشت گرد اورملک دشمن عناصر کے خلاف طویل اور مشکل ترین جنگ لڑ کر شاندار کامیابی حاصل کی اور صوبہ کو امن کا گہوارہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کی ہے اور کرتا رہیگا۔دہشت گردی کی جو جنگ ہم پر مسلط کی گئی تھی کے پی پولیس فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے جانوں کا نذرانے پیش کیے۔اج کایہ دن جو پاکستان میں یوم شہدا پولیس کے طور پر منایا جاتا ہے اس کا ابتدا بھی کے پی پولیس نے کی تھی۔اج پاکستان بھر میں کے پی پولیس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے یہ دن منایا جاتا ہے۔اپ نے کہا کہ یوم شہداِ پولیس منانے کا مقصد شہدا کے ورثاء کو باور کرانا ہے۔کہ ہم شہدوں کو بھولے نہیں ہیں اور ان کی لازوال قربانیوں سے آج ہم امن و سکون کی زندگی گزارہے ہیں۔تقریب سے تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے بھی مختصر خطاب کیا اور پولیس فورس کی شاندار قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کی۔ تقریب میں جملہ تھانہ جات کے ایس ایچ اوز، ایس ڈی پی او مستوج سرکل مولائی شاہ ،ایس ڈی پی ہیڈ کوارٹر امیر شاہ،ایس ڈی پی موڑکھو،تورکھو بہادر خان اور لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہاں نے شرکت کی ۔تقریب کے اختیتام پر شہدا کے رشتہ داروں میں تخائف تقسیم کیے گئے۔اور غازیوں کو ہار پہنایا گیا ۔