Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک( سی سی ڈی این )کے نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری ، محمدمظفرچیئرمین منتخب

چترال (ڈیلی چترال نیوز)چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک( سی سی ڈی این )کے نومنتخب چیئرمین اورکابینہ کی حلف برداری کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ کونسل چترال کے ہال میں ایک پررونق تقریب منعقدکی گئی۔جس کے مہمان خصوصی فٹبال ایسوسی ایشن کے صدرحسین احمداورصدرمحفل طلحہ محمودفاونڈیشن کے منیجرمبشیرحسین تھے۔مہمان خصوصی نے نومنتخب چیئرمین محمدمظفر،وائس چیئرپرسن نازیہ حسن،جنرل سیکرٹری پین خان اورفنانس سیکرٹری عرفان احمدسے باقاعدہ حلف لیاگیا۔اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے نومنتخب چیئرمین محمدمظفرنے کہاکہ چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک چترال کی دیر پا ترقی کے لیے کمیونٹی بیسڈ مقامی اداروں کا ایک نمائندہ ادارہ ہے جو معاون مقامی اداروں یعنی ایل ایس اوز (LSOs) کی معاونت کرتا ہے۔ سی سی ڈی این کوفعال بناکردوبارہ عوامی خدمت کاسلسلہ شروع کیاجائےگا۔ لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز (LSO,s) کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کیلئے بھر پور  کوشش کریں گے، کیونکہ یہ ادارے نچلی سطح پر عوام کے مسائل حل کرنے اور چترال کی تعمیرو ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔اس موقع پرمہمان خصوصی حسین احمد،صدرمحفل مبشرحسین،سول سوسائٹی منیجراے کے آرایس پی چترال شائستہ جبین ،سابق چیئرمین سی سی ڈی این رحمت الہی ،سماجی کارکن شکورمحمد،عنایت اللہ اسیر اوردوسروں نے نومنتخب کابینہ کومبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت چترال میں مسائل بہت زیادہ  ہیں  اس لئے ان مسائل کا حل صرف اور صرف ایل ایس اوز جیسے مقامی لوگوں کے اداروں سے ہی ممکن ہے ۔ جن میں باہمی مشاورت سے مسائل کی نشاندہی ، درجہ بندی ،اُن کے حل اور شفافیت و جوابدہی کا ایک بہترین میکنزم موجود ہے۔سی سی ڈی این کواس دورکے جدیدتقاضوں کے مطابق فعال کرناہے جو چترال کے مسائل حل کرنے میں کرداراداکریں مگراس وقت یہ خوددوسرے اداروں کے بل بوتے پرچل  رہے ہیں نومنتخب کابینہ سے ہم اُمیدکرتے ہیں کہ وہ دن رات محنت کرکے اس  ادارے کو انتافعال بنائیں گے کہ یہ ادارہ  چترال  کے دوسرے تمام چھوٹے  اداروں کومالی تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ پھرپور سرپرستی کرتے ہوئے نظرآئے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ چترال کودرپیش مسائل حل کرنے اورچیلیجیزکے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے اپنے اندار عوام کے اعتماد پیدا کریں ،مالی اور معاشی بہتری لائے۔جس کودیکھ کرسرکاری اورغیرسرکاری ادارے آپ پراعتماد کرسکیں۔اورعوامی مسائل  کوترجیحی بنیادوں پرحل کرنے کی کوشش کریں۔تقریب میں مختلف مکتبہ فکرکے خواتین و حضرات نے کثیرتعدادمیں شرکت کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button