بونی چوک تا کروئے جنالی مین روڈ کی ناگفتہ بہ حالات پر بازار کابینہ کا ہنگامی میٹنگ۔ 10 ستمبر تک بلیک ٹاپینگ کا کام شروع کیا جائے۔ بصوت دیگر بازار بونی احتجاج پر مجبور ہو گی۔ صدر رحیم خان
بونی چوک تا کروئی جنالی مین روڈ پر قریب دو سال قبل تارکول بچھانے کے لیے سی اینڈ ڈبلیو اپر چترال کے زیرِ نگرانی کام شروع ہو چکا تھا ۔ٹھیکہ دار بیس مکمل کرکے تارکول بچھانے کے مرحلے تک پہنچا کر مختلف مسائل کا بہانہ بنا کر طویل عرصہ گزر گیا کہ مزید کام تاخیر کا شکار ہے۔ اسفال پلانٹ کا علاقے میں غیر فعال ہونا سرِ فہرست مسلہ بتا کر طویل عرصہ گزر گیا۔ کام میں غیر ضروری تاخیرکے نتیجے بازار بونی کے تاجر اور آس پاس کے رہائشی شدید مشکلات سے دوچار اور گرد و غبار سے بری طرح متاثر ہیں ۔صبح سے شام تک گرد و غبار اٹھنے سے بازار میں اشیاء خورد و نوش،سبزی پھل وغیرہ یا تو ناقابلِ استعمال ہوتے ہیں یا انسانی صحت کے لیے نقصان رسان ہوتے ہیں۔ صبح سے شام تک اٹھنے والے گرد و غبار سے دوکاندار حصرات تنگ اگئے ہیں ان کے لیے اس گرد و غبار میں رہ کر صبح سے شام کرنا مشکل نہیں ناممکن ہوتا جارہا ہے اور ان کے صحت کے مسائل بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ اس سلسلے آج بازار یونین بونی کا ایک غیر معمولی اجلاس زیر صدارت رحیم خان صدر بازار یونین بونی منعقد ہوا جس میں کابینہ کے ارکان کے علاوه دیگر تاجر حضرات نے بھی شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ گزاشتہ سال سے ہرفوروم پر اس مسلے کو اٹھایا جا رہا ہے ۔سابق ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر اور متعلقہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ساتھ کئی بار مسلے کے بارے ملاقات کی گئی مگر بات یقین دہانی سے اگے نہ بڑھ سکی اب مزید صورت حال نا قابل برداشت ہو چکی ہے اور موسم بھی تیزی سے بدل رہی ہے ایسا نہ ہو کہ اس سال بھی حیلے بہانوں کے نذر ہو اور تاجر ایک سال مزید مشکلات سے دوچار رہےاس لیے متفقہ قرار داد کے ذریعے ڈپٹی کمشنر اپر چترال،اور ایکسئن سی اینڈ ڈبلیو اپر چترال سے مطالبہ کیا گیا کہ 10 ستمبر تک بونی چوک ٹو کروئے جنالی روڈ پر عملی طور پر بلیک ٹاپینگ کا کا شروع کیا جائے اگر 10 ستمبر تک کام شروع نہ کی گئی تو تاجر برادری اپنی جائز اور بنیادی حق کے لیے احتجاج پر مجبور ہوگی۔یاد رہے یہ روڈ صرف بازار ہی کا نہیں بلکہ یہ اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر کا روڈ ہے ہزاروں لوگ کا مختلف علاقوں سے روزانہ کے بنیاد پر بونی انا جانا رہتا ہے اور کئی ملکی اور غیر ملکی سیاح جب بونی اتے ہیں تو ان کو بھی اسی روڈ سے گزرنا ہے ۔لہذا ہر طرح سے اس پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔