Skip to content
گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد سرور نے کہا ہے کہ پاکستان کے حصول کے لیئے جہاں قربانیوں کی ایک طویل داستان رقم کی گئی وہیں اس ملک کے استحکام کے لیئے تاحال قربانیوں کا سفر جاری ہے ، ان خیالات کااظہار انہوں نے گومل یونیورسٹی کے ڈاکٹر عبدالقدیر خان آڈیٹوریم میں جشن آزادی کے سلسلہ میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کے دوران کیا، تقریب میں یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بختیار خٹک، ڈین فارمیسی ڈاکٹر ملک ستار بخش اعوان، پرنسپل یونیورسٹی وینسم کالج پروفیسر ڈاکٹر سید رؤف خان، رجسٹرار اسلم پرویز خان گنڈہ پور کے علاوہ انتظامی شعبہ جات، تدریسی شعبہ جات کے سربراہان ، یونیورسٹی کالونی کے مکینوں، طلبہ اور انکے والدین کی بڑی تعداد موجود تھے، وائس چانسلر نے کہا کہ یہ مملکت خدادا پاکستان ایک نظریہ کے تحت وجود میں آئی، آج بھی وہ لوگ زندہ ہیں جنہوں نے اس ملک کے قیام کی جدوجہد میں حصہ لیا اور وہ لوگ آج بھی رنجیدہ ہیں کہ تاحال ہم نے وہ مقصد حاصل نہیں کیا جس مقصد کے حصول کے لیئے یہ اسلامی نظریاتی ملک حاصل کیا گیا تھا، خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروق کے نظام عدل کو دنیا کے سامنے مثال ثانی بنانا ہے اس ملک کے حصول کا مقصد تھا، انہوں نے کہا کہ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ قیام پاکستان سے پہلے اس ملک کے خلاف جن عناصر نے سازشیں شروع کیں تھیں وہی عناصر آج بھی استحکام پاکستان کے درپے ہیں اور اس ملک کو اس کے قیام کے عظیم مقصد کے حصول میں رکاوٹ ڈالنے کے لیئے سرگرم عمل ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے استحکام کے لیئے ہمارے عسکری اداروں کی قربانیوں کو پوری قوم قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، آج کے دن ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا اور اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کو بتانا ہوگا کہ اس سرزمین کی حفاظت اور استحکام کے لیئے دنیا کی کوئی سازش بھی ہمیں ہمارے عزائم کی تکمیل کی جدوجہد سے نہیں روک سکتی ، انہوں نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کا شمار ماضی میں اس ملک کے قابل فخر اداروں میں ہوتا تھا اس مادر علمی کی عظمت رفتہ کی بحالی کے لیئے ہم نے ٹیم ورک سے کام کرنا ہوگا، انہوں نے تقریب میں شاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے پر یونیورسٹی وینسم کالج کے اساتذہ اور طلبہ کو خراج تحسین پیش کیا اور یونیورسٹی کے سٹاف ویلفیئر آفیسر بن یامین خان کی کوششوں کو بھی سراہا، قبل ازیں یونیورسٹی وینسم کالج کے طلبہ نے جشن آزادیا ور وطن سے محبت کے عنوان سے متعددخاکے پیش کئے جنہیں حاظرین نے خوب داد دی، اس موقع پر وطن کی آزادی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں