247

دسمبر کے آخر تک چترال کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جائیگا۔۔۔سیکریٹری ہیلتھ عابد مجید خیبر پختونخواہ

چترال (نمائندہ چترال ) سیکریٹری ہیلتھ خیبر پختونخوا عابد مجید نے کہا ہے کہ چترال ضلعے میں ڈاکٹروں کی کمی کو دسمبر کے آخر تک پورا کیا جائیگا۔ جبکہ سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کیلئے وہ اپنی بھر پور کوشش کرینگے۔ وہ جمعرات کے روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں منعقد ہ ایک جلاس سے خطا ب کررہے تھے۔ جس میں ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ نے محکمہ ہیلتھ کے مختلف مسائل سے متعلق انھیں بریفنگ دی ۔ سیکریٹری ہیلتھ نے کہا کہ عوام کو صحت کی بہتر سہولیات بہم پہنچا نا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔یہی وجہ ہے کہ تین ہزار سے زائد ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی جارہی ہے۔ جن میں سے 95میڈیکل آفیسر چترال کو دئیے جائیں گے۔ سیکریٹری ہیلتھ نے سیلاب سے متاثرہ بی ایچ یو ہسپتال سنوغر کی تعمیر اور دروش کیلئے ایکسرا مشین کے ساتھ بونی ، چترال اور دروش کیلئے تین ایمبولینس گاڑیاں دینے کا بھی وعدہ کیا۔ سیکریٹری ہیلتھ نے کہا کہ چترال ایک دورآفتادہ علاقہ ہے ۔ جہاں سے مریض کو پشاور پہنچانا بھی معجزہ سے کم نہیں ہے۔اور ہیلتھ کے حوالے سے چترال کے عوام کو درپیش مسائل سے وہ بخوبی واقف ہیں تاہم اپنی بساط کے مطابق ہر کا م کرنے کیلئے تیا ر ہوں ۔ اس موقع پر پی ایم ایل این چترال کے ضلعی صدر سید احمد خان اورآل پاکستان مسلم کے ضلعی صدر و ممبر ڈسٹرکٹ کونسل شہزادہ خالد پرویز اور ڈسٹرکٹ کونسل میں ہیلتھ کے چےئرمین مفتی محمود الحسن نے سیکریٹری ہیلتھ کو مختلف مسائل سے اگاہ کیا۔ خصوصاً دروش اور بونی ہسپتال کی اپگریڈیشن کے سلسلے میں کام تیز کرنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے سکریٹری ہیلتھ کو وزیر اعظم کے اعلان کردہ ہسپتال کی تعمیر میں صوبائی حکومت کی طرف سے لیت و لعل سے کام لینے اور زمین نہ دینے کے بارے میں استفسار کیا تو سیکریٹری ہیلتھ نے کہا کہ یہ سب افواہیں ہیں،جس پر کان نہ دھرا جائے۔ ہم وزیر اعظم کے اعلان کردہ ایک ہسپتال کے بجائے چترال میں دو ہسپتال قائم کرنے کیلئے کوشش کررہے ہیں۔ جس کیلئے خط و کتابت کا سلسلہ جاری ہے۔ سیکریٹری ہیلتھ نے چترال کیلئے سٹی اسکین مشین کی فراہمی کے مطالبے پر ٹیکنیکل ایکسپرٹ سے مشورہ لینے کے بعدکاروائی کی بھی یقین دہانی کی ۔ انھوں نے کہاکہ مشین کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں مگر اسپشلسٹ ڈاکٹر موجود نہ ہونے کی صورت میں تمام کوششیں بے کار ہیں۔ اس سے قبل ڈپٹی کمشنر نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چترال میں گزشتہ سال کے سیلاب اور زلزلہ میں انفراسٹرکچر کے ساتھ ہسپتالوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ جن کی مرمت اور بحالی کیلئے کافی رقم درکا ر ہے ۔ جس پر سیکریٹری ہیلتھ نے فنڈ جاری کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے جلد تخمینہ لاگت تیار کرکے بھیجوانے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر سیکریٹری ہیلتھ کے ساتھ سلیم خان ڈائریکٹر ایمپلمنٹیشن ، اختر سید پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم یو، شاہد یونس چیف ایچ ایس آر یو، محمد ریاض تنولی پراجیکٹ ڈائریکٹر ایس ایچ پی پراجیکٹ کے علاوہ جنرل منیجر اے کے ایچ ایس پی محمد ظفر ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرعبد الغفار ، ڈی ایچ او اسرار اللہ ، تحصیل نائب ناظم خان حیات اللہ خان، اسٹنٹ کمشنرز و دیگر حکام بھی موجو دتھے۔اس سے قبل سیکریٹری ہیلتھ نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ساتھ ضلعے کے مختلف ہسپتالوں کا بھی دورہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں