265

چترال 48کلومیٹر روڈ سکیمیں، لواری ٹنل کے اطراف میں 40کلومیٹر رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے نظرثانی تخمینہ اوردیگرمنصوبوں کیلئے چھ ارب روپے کا اضافہ بھی کر دیا گیا ہے ،وزیرخزانہ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا کے وزیرخزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ دیر پائیں کو ترقیافتہ علاقوں کے برابر لانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں میڈیکل کالج اور نئی یونیورسٹی و کالجز کے قیام کے علاوہ تعلیم، صحت و آبنوشی کے شعبوں پر اب تک اڑھائی ارب روپے سے زائد خرچ کئے گئے جبکہ نئے بجٹ میں یہاں کے تمام سماجی شعبوں کیلئے پہلے سے زیادہ فنڈز مختص کرنے کا پروگرام ہے ضلعی صدر مقام تیمرگرہ کو صوبے کے ڈیژنل شہروں کی خوبصورتی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے جس کے تحت یہاں کے تمام بازاروں اور سڑکوں کی تزین، تعمیر و کشادگی کے علاوہ چکدرہ تا دیر خاص اہم شاہراہ کو سی پیک روٹ کے طور پر عالمی معیار کے مطابق کشادہ کیا جا ئے گا تاکہ اسے چین اور وسطی ایشیاء تک تجارتی قافلوں کی گزرگاہ بنایا جا سکے چکدرہ پل کے قریب ضلع کا داخلی آرائشی دروازہ تعمیر کیا جائے گا تیمرگرہ اور تالاش سمیت تمام بازاروں کی کشادگی اور فٹ پاتھ و نکاس کو بہتر بنانے کے علاوہ رابطہ سڑکوں کے ذریعے ٹریفک نظام کو بھی بہتر بنایا جائے گااس کا انکشاف انہوں نے بلامبٹ میں ضلع کی ترقی سے متلعق شوریٰ اجلاس سے خطاب اورمقامی عمائدین کے وفد سے بات چیت کے دوران کیا جس نے اپنے بعض مسائل و مشکلات سے انہیں اگاہ کرنے کے علاوہ صوبائی حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی پر ن سے تبادلہ خیال کیا اور کرپشن کے خاتمے اور تعمیر و ترقی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کی تعریف کی مظفر سید ایڈوکیٹ نے بتایا کہ ملاکنڈ اور مغربی روٹ کو سی پیک میں شامل کرنے کیلئے چین کی گارنٹی ملنے سے پہلے ہی قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کے اجلاس میں ہمارے تجویز کردہ دیگر منصوبوں کے علاوہ چکدرہ تا چترال 132کلومیٹرقومی شاہراہ کی تعمیر و مرمت کے تین اہم منصوبوں کی منظوری دیدی گئی ہے جن پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 17ارب 42کروڑ30لاکھ روپے ہے ان میں چکدرہ پل تا تیمرگرہ 40کلومیٹر روڈ، خاگرام تا دیربالا 44کلومیٹر اور دیر خاص تا کلہ کٹک (چترال) 48کلومیٹر روڈ سکیمیں شامل ہیں اسی طرح لواری ٹنل کے اطراف میں 40کلومیٹر رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے نظرثانی تخمینہ میں چھ ارب روپے کا اضافہ بھی کر دیا گیا ہے جو سابقہ تخمینہ لاگت 20ارب 98کروڑ 50لاکھ روپے سے بڑھ کر 26ارب 85کروڑ 50لاکھ روپے کر دیا گیا اور اسکی بدولت ان شاہراہوں کا معیار بھی بین الاقوامی سطح پر آجائے گا مظفر سید ایڈوکیٹ نے وفد کے معروضات کے مناسب ازالے کا یقین دلایا اور واضح کیا کہ انکی منتخب حکومت صوبے کے حقوق اور ترقیاتی معیار پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ ایکنک کے مذکورہ 47ارب روپے کے چار روڈ سکیموں کے جلد از جلد اجراء کے علاوہ 34ارب روپے کی لاگت سے 81کلومیٹر سوات موٹروے کا سنگ بنیاد 25اگست کو رکھ دیاگیا ہے جسکی تکمیل سے پورے ملاکنڈ ڈویژن میں سیاحت و معیشت کے شعبوں میں انقلاب بپا ہو گا چکدرہ تا تیمرگرہ و دیر خاص شاہراہ کو ڈویل کیرج وے (دو رویہ) بنانے کا بھی پلان ہے تاکہ دیرپائیں و بالا اور چترال کے تینوں اضلاع میں شاہراہیں اور انفراسٹرکچر جدید بنے نیز تاجکستان اور دیگر ملحقہ وسطی ایشیائی ریاستوں سے تجارتی روابط بڑھانے کی منصوبہ بندی بھی آسان بن جائے صوبائی ورکنگ پارٹی (پی ایس ڈی پی) میں دیر و چترال میں سینکڑوں کلومیٹر صوبائی شاہراہوں کی بہتری کی سکیمیں بھی شامل کی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے سوات موٹروے کی شکل میں ایک بڑی شاہراہ ہی نہیں بلکہ ایک عظیم الشان ترقیاتی پیکیج کا آغاز کیا ہے جو دیر پائیں سمیت پورے ملاکنڈ کے عوام کیلئے عظیم تحفہ ہے کیونکہ شاہراہ کے اطراف میں صنعتی و تجارتی زون بھی قائم ہونگے جنکی بدولت روزگار کے مواقع بڑھنے کے علاوہ سیاحت کو بھی زبردست ترقی ملے گی انہوں نے کہا کہ یہ میگا منصوبہ وفاقی فنڈز کی بجائے صوبائی حکومت نے اپنے وسائل سے شروع کیا ہے تاہم صوبے میں مواصلات سمیت مختلف شعبوں میں ترقیاتی عمل تیز کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے بھی روابط بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکز شاہراہوں اور صنعت و سیاحت کے شعبوں میں صوبائی حکومت سے بھرپور تعاون کرے گا جو صوبے کا بنیادی حق ہونے کے علاوہ قومی یکجہتی کے فروغ میں تقویت کا باعث بھی بنے گا مظفر سید ایڈوکیٹ نے یقین دلایا کہ چکدرہ، تالاش اور تیمرگرہ سمیت ضلع دیر کے تمام بازاروں اور قصبوں کی خوبصورتی بڑھانے پر کام تیزی سے مکمل ہوگا اسی طرح چھوٹی سڑکوں اور گلی کوچوں کی تعمیر و مرمت اور آبنوشی و آبپاشی کی سہولیات کا عمل بھی مربوط انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے تاکہ لوگ ان سے بروقت اور حقیقی معنوں میں مستفید ہو سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں