Skip to content
سدا لڑتی ہے مشکل سے
فنا کر لیتی ہے خود کو
اسی ندی کی مانند جو
گلا دیتی ہے پتھر کو
بنا لیتی ہے رستے تو
بتاوں میں
یہ سچ ہے کہ
فرشتے سے بہت مشکل
رہا انسان کا ہونا …
مگر اس سے بھی مشکل ہے
یہاں عورت پنا ہونا
الہی تو نے حوروں کو
تو جنت میں سجا رکھا
ہر اک غم سے بچا رکھا
مگر عورت کو مردوں کی
ٹھوکر میں گرا رکھا
کہیں پر اس کی آمد پر
اسے راہ میں سجا رکھا
کہیں پر اس کی رخصت پر
اسے باندی بنا رکھا
چتاوں پر لٹا رکھا
تیرا یہ بھید جو بھی ہے
تیرا یہ امتحان جو ہے
مگر سچ پوچھ جو مجھ سے
بہت مشکل
اور بہت مجھ پر کڑا ہے
بہت صبر آزما ہے
مگر میں جانتی ہوں کہ
تجھے تو صبر والوں سے محبت ہے
بناتے ہیں جو خود رستے
تجھے ان سے محبت ہے
جبھی میں التجا کرتی ہوں تجھ سے
کہ میرے حوصلے نہ پست کرنا
کبھی نہ پست کرنا
کبھی نہ پست کرنا
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں