240

منتخب نمائندوں کو مقامی طور پر اپنے وسائل میں اضافے اور سرکاری اداروں کی نگرانی کا اختیار بھی حاصل ہے/اے ڈی سی منہاس الدین

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال منہاس الدین نے کہا ہے کہ تین سطحوں پر مشتمل موجود ہ بلدیاتی نظام میں پہلی بار اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوگئے ہیں اور منتخب نمائندوں کو مقامی طور پر اپنے وسائل میں اضافے اور سرکاری اداروں کی نگرانی کا اختیار بھی حاصل ہے اور اس مقصد کے لئے اس نظام کو صحیح معنوں میں سمجھنے کی ضرورت ہے اور خواتین کونسلر وں کی استعداد کار میں اضافے کے ذریعے اس نظام سے ذیادہ سے ذیادہ فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ بدھ کے روز لیڈ پاکستان کے زیر اہتمام خاتون بلدیاتی نمائندوں کی لیڈرشپ اور سیاسی استعداد کار بڑہانے کی ایک پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یو ایس ایڈ کی مالی معاونت سے لیڈپاکستان کی اس پراجیکٹ کو لوکل گورنمنٹ سسٹم کے لئے نہایت مفید قرار دیتے ہوئے خواتین کو اس نظام میں بہت ہی اہمیت حاصل ہے جن کو تینوں سطحوں میں نمائندگی کا حق دیا گیا ہے اور ان کے لئے بجٹ میں حصہ بھی مختص کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلدیات کے خواتین کونسلروں کو ان کے اختیارات و فرائض اور ذمہ داریوں سے باخبر اور آگاہ کرنے میں یہ پراجیکٹ اہم کردار اداکرے گاجس میں ٹریننگ کے نصاب کو اس طرح ترتیب دیا جائے کہ مطلوبہ نتائج برامد ہوسکیں۔ اس سے قبل لیڈ پاکستان کے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر شجاعت علی اور پراجیکٹ ڈائرکٹر اظہرقریشی نے پراجیکٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ یو ایس ایڈ کی مالی معاونت سے اس پراجیکٹ کا بنیادی مقصد بلدیاتی نمائندوں اور خصوصاً خواتین نمائندوں کی مطلوبہ خطوط پر تربیت ہے جس سے وہ اپنے حقوق وفرائض سے روشناس ہوسکیں اور دوسری طرف ان میں سیاسی بیداری بھی آسکے۔ آل ویلج ناظمین فورم کے چیرمین سجاد احمد اور ویلج ناظم نوید احمد بیگ اور متعدد خاتون کونسلروں نے بھی اس موقع پر ویلج ناظمین کو درپیش مسائل بیان کئے۔ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹرافیسرفدالکریم بھی اس موقع پر موجودتھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں