315

گلاف پراجيکٹ کے تحت گلگت بلتستان کے 10 ، کے پی کے ميں 5 اضلاع ميں آگاہی مہم شروع کی جائے گی ۔

گلگت : عالمی درجہ حرارت ميں اضافے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے شمالی علاقوں خصوصا گلگت بلتستان اور کے پی کے ميں گليشئر کے تيزی سے پگھلنے کی وجہ سے 3044 گليشئر جھيليں وجود ميں آچکی ہيں ۔ ان جھيلوں ميں 33 کو (ہزڈيس گليشئر ليک لوٹ پرسٹ فلڈنگ خطرات قرار ديا گيا ہے جوکہ کسی بھی وقت پھٹ سکتے ہيں ۔ عالمی حرارت ميں اضافے سے وجود ميں آنے والے جھيلوں کے اچانک پھٹنے سے لاکھوں کيوبک ميٹر پانی کا خراج ہونے پر بڑی تعداد ميں تباہی پھيل سکتی ہے جھيلوں کے پھٹنے کے نتيجے ميں انسانی زندگی مال مويشی اور املاک کو خآطر خواہ نقصانات ہونے کے امکانات ہوتے ہيں ۔ خصوصا دور دراز پہاڑی علاقوں ميں رہنے والے لوگ زيادہ متاثر ہونگے ۔ اقوامی متحدہ کے ادارے ترقياتی پروگرام
( يو اين ڈی پی ) کے اندازے کے مطابق 70 لاکھ سے زيادہ آبادی متاثر ہوسکتی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں