270

جماعتِ اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کے ذمہ دران کا دورہ چترال

چترال/جماعتِ اسلامی پاکستان حلقہ خواتین کی قائدین کے دورہ چترال کے موقع پر چترال لوئر میں شاندار دو روزہ تنظیمی اور تربیتی اجتماع منعقد ہوا. اجتماع میں سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی دردانہ صدیقی،ایم پی اے حمیرا بشیر،ڈپٹی سیکرٹری جنرلز عائشہ سید، سکینہ شاہد، ثمینہ سید، صوبائی ناظمہ عنایت جدون، ناظمہ ضلع طاہرہ عبد الرحیم ، ارکان و کارکنان، مدارس و جامعات کی معلمات، طالبات اور مقامی خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔دو روزہ اجتماع کا اغاز تلاوت کلام پاک اور حمدو نعت سے ہوا۔ اجتماع سے خطاب کا اغاز سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی نے سورہ الانفال کی تلاوت و ترجمہ اور شان نزول کے بیان سے کیا۔انھوں نے کہا جو مشن پیغمبر اسلام لائے تھے اب اس مشن کو مکمل کرنے کی ذمہ داری ہماری ہے۔ بیسویں صدی کی تاریخ میں پاکستان کا قیام ایک سنگ میل کی بنیاد رکھتا ہے ہمیں اپنی تاریخ کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔ مدینہ کی ریاست اور پاکستان کی ریاست کا موازنہ کرتے ہوے انھوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے نقشے میں ابھرنے والا واحد ملک تھا جو نظریاتی بنیادوں پر قائم ہوا تھا. قیام پاکستان کا مقصد یہ تھا کہ ایسی ایک ریاست قائم ہو جہاں مسلمان آزادی سے ذندگی گزار سکیں۔ ریاست مدینہ بننے کا مقصد اور پاکستان بننے کا مقصد ایک ہی ہے کہ دنیا میں اللہ کے دین کو قائم کیا جاسکے. قائداعظم کے فرامین و ارشادات کے مطابق پاکستان دنیا میں اسلامی نظام حکومت کے ماڈل کے طور پر ووجود میں لایا گیا تھا. سکیرٹری جنرل کا مذید کہنا تھا کہ نظریے کی بنیاد پر وجود میں آنے والی اس ریاست کو اللہ تعالیٰ نے بیش بہا نعمتوں سے نوازا ہے. ان تمام نعمتوں کے باوجودِ ہمارے ملک میں خوشحالی اور امن نہیں ہے۔ اس کی وجہ بد عنوانی،عدل و انصاف کی عدم فراہمی،کرپٹ انتظامیہ، اسلامی نظام کے نفاذ سے گریز، مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا۔ہمارے شہری بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں۔ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کے کرداروں میں کوئی فرق نہیں ہے۔انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل سب کا احتساب ہے۔اس موقع پر صوبائی ناظمہ محترمہ عنایت جدون نے اپنی خطاب میں سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ آپ محسن انسانیت ہیں۔آپ نے انسانوں کو اندھیروں سے روشنی کی طرف دعوت دی محنت اور قربانی کے ساتھ دین کی روشنی پھلائی. دونوں جہانوں میں انسانیت کی نجات کا دارومدار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوے کو اپنانے میں پوشیدہ ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کریں. اسلام دشمنی کے طریقے ہر دور میں الگ رہے ہیں مگر سب کا مقصد وہی ایک ہے.
ایک چہرہ مغرب کا ہے جس کو ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے دوسرا چہرہ مغرب کے ان فرزندوں کا ہے جن سے مغرب چھپ کر کام لے رہا ہے۔ نبی مہربان کا نام بلند کرنا ہم سب پر فرض. اجتماع میں ایم این اے مولاناعبد الاکبر چترالی، ناظمہ ضلع اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا. سیکرٹری جنرل کے ہاتھوں سابقہ ناظمہ کو حسن کارکردگی ایوارڈ دیا گیا اور 17 نئی خواتین ارکان سے حلف بھی لیا گیا۔حرمت سود ،ناموس رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت اور فرانس کے خلاف قراردادیں بھی منظور کر لی گئیں۔پروگرام کا اختتام دعا سے ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں