203

سعودی عرب میں غیرملکی ملازمین کیلئے ایک اور بُری خبر

ریاض:سعودی عرب میں کافی عرصے سےغیرملکی ملازمین کیلئے پہلے ہی بہت پریشانیاں سراُٹھا رہی تھیں ایسے میں اب سعودی بادشاہ شاہ سلمان نےصدارتی حکم نامے کے ذریعے تمام غیر ضروری شعبوں میں غیر ملکی افراد کو ملازمت دینے پرپابندی عائد کردی۔یہ پابندی آئندہ مالی سال کے آخر تک عائدکی گئی ہے۔غیر ملکی ملازمین پر مختلف شعبوں میں ملازمتوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں شعوریٰ کونسل کے ممبران کے گاڑی اور مکان کے لیے ملنے والے الاؤنسز میں بھی 15 فیصد تک کمی کی گئی۔صدارتی حکم نامے کے تحت سرکاری ملازمین کو ملنے والے اضافی مالیاتی فوائد بھی واپس لے لیے گئے ہیں۔بادشاہ نے سینئر سرکاری ملازمین کو آئندہ ایک سال تک سرکاری گاڑی دینےپرپابندی عائد کی ہے۔وزراکو ایک ہزار سعودی ریال تک موبائل اور ٹیلی فون مفت استعمال کرنے کی اجازت ہو گی اس سے اوپر کا بل وہ خود ادا کریں گے۔شاہ سلمان نے کہا ہے کہ کفایت شعاری کے ان اقدامات کا اطلاق جنوبی سرحد پر تعینات فوجی دستوں اور بیرون ملک موجود انٹیلیجنس آپریشن میں مصروف افراد پر نہیں ہو گا۔تمام سرکاری محکموں اور وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری شعبۂ جات میں گریڈ 10 اور اُس سے نیچے کے اُن خالی ملازمتوں کی تفصیلات جمع کریں جو گذشتہ تین برس سے خالی ہیں۔ضروری شعبوں میں گذشتہ تین سال سے خالی ملازمتوں کی تفصیل بھی طلب کی گئی ہے۔تمام سرکاری محکموں اور منصوبوں پر آئندہ سال کے آخر تک بھرتیوں پر پابندی لگائی گئی ہے۔ دوسرے سرکاری دفاتر میں اضافی ملازمین کو اُن جگہوں پر تعینات کیا جائے گا جہاں ملازمین کی فوری ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں