پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبے کے شہری مراکز کے علاوہ دیہی علاقوں میں بھی صفائی، کوڑا کرکٹ اکٹھا کرکے اسے ٹھکانے لگانے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی کیلئے جامع منصوبہ تیار کریں۔ بین الاقوامی ماحولیاتی ماہرین کے ایک گروپ سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے پہلے ہی صوبائی دارالحکومت پشاور میں صفائی، پینے کے صاف پانی اور ماحولیاتی تحفظ کا ایک منصوبہ شروع کر دیا ہے جسے اب ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز تک وسعت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے بتایا کہ مستقبل میں کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کاکام شہری علاقوں میں متعلقہ تحصیل انتظامیہ کی ذمہ داری ہو گی تا ہم انہوں نے کہا کہ ہمارے دیہات بھی کوڑا کرکٹ اور گندگی سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور دیہی علاقوں کو درپیش ماحولیاتی خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر موسمی تبدیلیوں اور ماحولیاتی خطرات کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں ایک ارب درخت لگانے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت رواں سال میں 25کروڑ پودے لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پشاور میں کوڑا کرکٹ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کیلئے مطلوبہ اراضی حاصل کر لی گئی ہے اور اس منصوبہ کا آغاز عنقریب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوڑا کرکٹ کو دوبارہ قابل استعمال بنا کر اسے بجلی پیدا کرنے جیسے منصوبوں کیلئے استعمال کرنے کی اشد ضرورت ہے جبکہ دوسری طرف اس طرح کے اقدامات سے کاربن، میتھین اور دیگر مضر صحت اوزون گیسوں کے اخراج پر قابو پا کر کاربن کریڈٹ کے تحت آمدن بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکام کو ہدایت کی کہ وہ ماحولیاتی ماہرین کے ساتھ مل کر اس طرح کے منصوبے کے قابل عمل ہونے کی رپورٹ تیار کریں بلکہ اس پر عملدرآمد کیلئے بھی لائحہ عمل تیار کریں۔ اجلاس میں ’’سنامکو‘‘یو اے ای کے لوئس فرنندس، پی اے ایل گروپ کے محمد فیصل جنجوعہ، سندس انڈسٹریل زون کے بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) سعید شریف، ماہرین ماحولیات محمد بلال، کرنل (ریٹائرڈ) شاہد، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، سیکرٹری بلدیات جمیل احمد، سیکرٹری ایریگیشن و چیف ایگزیکٹیو ڈبلیو ایس ایس پی محمد نعیم خان اور دیگر متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔