210

غذائیت کی کمی سے جڑے مسائل حل کرنے کے لئے بہترین حکمت عملی اور اقدامات کی ضرورت ہے، ڈاکٹر بسم اللہ خان

گلگت ( نیوزپامیرٹائمز) گلگت بلتستان میں غذائیت کی کمی سے جڑے مسائل خصوصااقتصادی و مالی مشکلات اور ان کے خاتمے کے لیئے حکومت گلگت بلتستان ہر ممکن طور پر اقدامات کرنے کے لیے سنجیدہ ہے اور نہ صرف حکومتی سطح پر بلکہ عوامی سطح پر بھی اس اہم مسئلے کے حل کے لیے شعور اور ضروری آگاہی بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کے پروگرام بعنوان Scalling up Nutrition کے یونٹ کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ کے شرکاء نے کیا، اس سیشن میں محکمہ منصوبہ بندی سمیت قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی، محکمہ صحت ، تعلیم، اطلاعات سمیت غیر سرکاری و نجی تنظیموں کے نمائیدوں نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔غذائیت کے متعلق ورکشاپ کے ابتدائی سیشن سے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر بسم اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تمام حکومتی ادروں بشمول محکمہ صحت، محکمہ خوراک اور دیگر سرکاری و غیر سرکاری اداروں کو بہترین حکمت عملی اپنانے اور عملی اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

کنسلٹنٹ برائے SUNپروگرام کیپٹن (ریٹائرڈ)ڈاکٹر نادرشاہ نےScalling up Nutrition کے عنوان سے تعارفی نشست کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ نا مناسب غذائیت اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے سبب ہر سال ملک کو معاشی طور پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس سبب ہونے والے مالی نقصانات کی بناء پر جی ڈی پی میں 3فیصد کمی دیکھی جا رہی ہے، جو کہ توانائی کے بحران کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے بھی زیادہ گمبھیر ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معاشی نقصانات سے بچاؤ اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیئے ضروری ہے کہ اس مسئلے کے خاتمے یا اس میں بتدریج کمی کے لیئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔ ڈاکٹر نادر شاہ نے مزید کہا کہ غذائیت کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے معیاری غذا کی فراہمی کے ساتھ ساتھ مارکیٹ سے غیر معیاری کھانے پینے کی اشیاء کا خاتمہ بھی از حد ضروری ہے۔ ساتھ ہی ساتھ شعور اجاگر کرنے کے لیئے جامعات و کالجز سمیت سکولوں میں بھی خصوصی ابلاغی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بچے اور خصوصا بچیاں غذائیت کی اہمیت کو جان سکیں۔ا نہوں نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکموں کے تعاون سے ہی اس اہم چیلنج سے نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے اور اس میں ہر فرد اور ادارے کا کردار انتہائی اہم ہے۔

ورکشاپ کے شرکاء کے لیئے سیکریٹری پلاننگ و ڈیولپمنٹ بابر امان بابر اور یونیسیف کی چیف کنسلٹنٹ ڈاکٹر سمیعہ ہاشم نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ ان کے ادارے ہر ممکن طور پر اس مہم کی کامیابی کے مدد فراہم کریں گے۔ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر محمود اصغر، ڈپٹی چیف پلاننگ ڈپارٹمنٹ محمد باقرسمیت محکمہ صحت گلگت بلتستان کے نیوٹریشن سپیشلیسٹ و فوکل پرسن عباس نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم ترین چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہر محکمہ اپنی استعداد میں اضافے اوردستیاب وسائل کے ساتھ کام کرنے میں مصروف عمل ہے۔شرکاء نے بعد ازاں SUNپروگرام کے حوالے سے سوالات بھی کیے اور اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو بھی کی گئی ، گلگت بلتستان میں محکمہ صحت ، محکمہ خوراک اور تعلیمی اداروں خصوصا قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے زمہ داران نے اپنے اداروں کے کردار کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ ہر سطح پر اس مسئلے کے تدارک کے لیے ضروری اقدامات کیئے جائیں گے ، تاکہ آنے والی نوجوان نسل مکمل طور پر صحت مند ہوں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار بخوبی نبھا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں