ہفتے کے اندر اندر سہت بالاروڈ کی تعمیر کاکام شروع نہ کیا گیا توعوم بھوک ہرتال پر مجبور ہوجائینگے۔عوامِ سہت
موڑکہو(اعجاز احمد سنگین) ایم پی اے سردار حسین کی کوششوں کے نتیجے میں 20مئی2017کو ڈپٹی کمشنر چترال،اے سی مستوج،ایکسین سی اینڈ ڈبلیو کی موجودگی میں ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے لاگت سے سہت بالا روڈ کا افتتاح ہوا تھا۔ٹھیکہ دار نے کام شروع کرکے چند دن بعد نامعلوم وجوہات کی بناء پر راہ فرار اختیارکرچکے ہیں اور مشینری بھی سائد سے ہٹاکر لے گئے ہیں۔سہت سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے کریم چترالی نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم پی اے سردار حسین نے روڈ میں کام شروع کرنے کے لئے متعلقہ ٹھیکہ دار کو آگست کی گیارہ تاریخ تک کام شروع کرنے کے لئے نوٹس جاری کی تھی مگر اب نوٹس کی تاریخ بھی گذرگئی ہے اسطرح سہت بالا روڈ کی تعمیر مسلسل التواء کا شکار ہے۔اس مرحلے میں سہت بالا کے عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک،ایم پی اے سردار حسین،ڈی سی چترال شہاب حامد یوسفزئی،ایکسین سی اینڈ ڈبلیو مقبول اعظم،پی ٹی آئی رہنما عبداللطیف سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ سہت بالا روڈ کی تعمیر کیلئے فوری طورپر کام شروع کیا جائے تاکہ سہت بالا کے عوام کو جیب ایبل روڈ کی تعمیر سے مستفید ہونے کا موقع مل سکے۔اسی دوران سہت کے عوام نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ ٹھیکہ دار کو ایک ہفتے کی ڈیڈ لائین دی ہے اور کہا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر اندر سہت بالاروڈ کی تعمیر کاکام شروع نہ کیا گیا تو وہ بھوک ہرتال پر مجبور ہوجائینگے۔جسکی تمام زمہ داری ٹھیکہ دار اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو پر عائد ہوگی۔