Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

ڈی سی چترال ارشادسودھرسرکاری محکمہ جات کے خلاف شکایات سن لی ، ضلعی سربراہان کو ان شکایات ومسائل کو دور کرنے کے لئے ایک ہفتے کا ڈیڈلائن

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) جمعہ کے روز ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر نے ٹاؤن ہال میں ایک کھلی کچہری منعقد کرکے مختلف سرکاری محکمہ جا ت کے خلاف شکایات سن لی اور متعلقہ محکمہ جات کے ضلعی سربراہان کو ان شکایات ومسائل کو دور کرنے کے لئے ایک ہفتے کا ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہاکہ اس دوران شکایات کے ازالے کے لئے کام شروع کیا جائے اور شکایت کنندگان سے اس پراگریس سے بھی باخبر رکھا جائے اور کھلی کچہری ایک فعال اور مفید فورم ثابت ہو۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر سید علی اکبر شاہ اور تمام وفاقی اور صوبائی محکمہ جات کے ضلعی سربراہان کی موجودگی میں منعقدہ اس کھلی کچہری میں سول سوسائٹی کے نمائندوں نے پیسکو پر شکایات کی بوچھاڑ کردی جبکہ لواری ٹنل سے ٹریفک کا باقاعدہ گزر شروع ہونے کے باوجود مسافروں او رسامان کی کرایوں میں کمی نہ ہونے کی شکایت بھی تواتر سے ہوئی ۔ اسی طرح ضلعے کے دورافتادہ علاقہ بروغل کو ضلع سے ملانے والی ژوپو اور اناوج کے مقامات پر پلوں کی تعمیر کی اشد ضرورت کی طرف توجہ دلائی گئی۔ اس موقع پر چترال میں محکمہ صحت سے متعلق شکایات بھی سامنے آئے اور بازار میں نقلی اور غیر معیاری ادویات کی بھر مار ، ہسپتالوں میں کمی کی طرف توجہ دلائی گئی جبکہ محکمہ جنگلات میں عمارتی لکڑی کے لئے ٹمبر پرمٹ کے حصول کے لئے طریقہ کارکو سہل بنانے کی ضرورت پر بھی حاضریں نے زور دیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ارشاد سودھر نے کہاکہ ان کا چترال پہنچنے سے پہلے ہی بجلی کی شدید قلت کے بارے میں جانتا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے پہلی مرتبہ چترال پہنچنے کے بعد اپنی دفتر آنے سے پہلے مقامی گرڈ اسٹیشن گئے اور چارج لینے کے بعد سب سے پہلے گولین گول کا دورہ کیا جہاں 108میگاواٹ پیدواری صلاحیت کا بجلی گھر زیر تعمیر ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ کھلی کچہری میں نشان دہی کردہ مسائل و شکایات پر محکمہ جات کی طرف سے کاروائی کی رپورٹ اگلے ماہ کی نشست میں پیش کیا جائے۔ا نہوں نے کھلی کچہری سے ایگزیکٹیو انجینئر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی غیر حاضری کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کو شوکاز نوٹس دینے کا حکم دے دیا اور کہاکہ کھلی کچہر ی افسران کی غیر حاضری کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین ، اے سی چترال عبدالاکرم خان اور ضلعی انتظامیہ کے دوسرے افسران سید مظہر علی شاہ، فداء الکریم اور ایس ڈی پی او فاروق جان بھی موجود تھے۔

Related Articles

Back to top button