570

کھیلاڑی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات 

میں بھی ایک کھیلاڑی ہوں۔۔۔۔تو بھی ایک کھیلاڑی ہے۔۔۔۔کھیل اٹھتی نینوں کا۔۔۔کھیل جھکتی نینوں کا ۔۔۔کھیل دل دھڑکنے کا۔۔۔تو ہی جیت جاتا ہے۔۔سب کو تو ہاراتا ہے۔۔۔۔۔ میں بھی ایک کھیلاڑی ہوں ۔۔دل کی ہر دھڑکنے پر۔۔۔سانس کے آنے جانے پر۔۔سوچوں کے ٹھکانے پر۔۔۔ تو ہی جیت جاتا ہے۔۔۔میں ہی ہار جاتا ہوں۔۔۔تو بھی ایک کھیلاڑی ہے۔۔یاد کے دریچوں میں ۔۔آس کی پناہوں میں۔۔پیاس کے اندھیرو ں میں تو ہی جیت جاتا ہے۔۔۔ ہار جیت لازم ہے ۔۔کھیل اور کھیلاڑی کا یہی تو مقدر ہے۔۔۔ میری ہار لازم ہے تیری جیت لازم ہے۔۔۔تو بھی ایک کھیلاڑی ہے۔۔جام کے لٹانے میں۔۔دام کے بہانے میں ۔۔مرتبے جتانے میں۔۔تو ہی جیت جاتا ہے۔۔۔میں بھی ایک کھیلاڑی ہوں ۔۔رات کے اندھیروں میں ۔۔صبح کے سویروں میں۔۔اندھیروں کے پھیروں میں۔۔لہروں کے گھمبیروں میں ۔۔میں ہی ڈوب جاتا ہوں۔۔۔ تو بھی ایک کھیلاڑی ہے۔۔شہرتوں کے شہروں میں۔۔مرحبا کی لہروں میں۔۔عدل کے کٹہروں میں ۔۔۔۔تو ہی جیت جاتا ہے۔۔میں بھی ایک کھیلاڑی ہوں ۔۔تالیاں بجانے میں۔۔خوشیاں منانے میں۔۔افواہ پھیلانے میں۔۔تجھ کو جیتوانے ۔۔اور بڑا دیکھانے میں۔۔وفائیں نبھانے میں ۔۔میں َ ََََہی جیت جاتا ہے۔۔تو بھی ایک کھیلاڑی ہے۔۔مجھ کو بھول جانے میں ۔۔مرتبہ گھٹانے میں۔۔بے وقعت ٹھرانے میں۔۔۔اپنے آستانے پر خاک مجھے بنانے میں۔۔آنکھیں چورانے میں ۔۔تو ہی جیت جاتا ہے۔۔میرا کھیل جاری ہے۔۔مرتے جیتے رہتا ہوں۔۔جیتے مرتے رہتا ہوں۔۔۔لمس اور ترانوں میں کھویا کھویا رہتا ہوں۔۔زندگی کی آہوں کا پیچھے کرتے رہتا ہوں۔۔آستان گزیدہ ہوں۔۔چاک گریبان ہوں میں ،۔۔۔ ایک دامن دریدہ ہوں۔۔۔ہاتھ میرے اٹھنے تک۔۔خواب کے دریچوں میں۔۔زندگی کی راہوں میں۔۔سانس کی پناہوں میں کوئی ایسا انسان ہو۔۔اپنے میرے راستے سے کانٹے ہٹا ڈالے۔۔پاک سر زمین کے وہ ہر زرے کو بوسہ دے۔۔اس کی خاک پہ سر رکھے۔۔صبرو شکر کے آنسو خاک پہ بہا ڈالے۔۔سرخرو ہو ہر لمحے اس کی آشنائی سے۔۔مطمین ہو ہر ساعت اس کی دلربائی سے۔۔اس کی ہر پائی پائی اپنی امانت سمجھے۔۔اس کی شادمانی کو اپنی عقیدت سمجھے۔۔ہر پل کی سیاست کو اس کی عبادت سمجھے۔۔۔ایسا کھیل کھیلے وہ کہ اجنبی حیران ہو جائے۔۔ایرے غیرے کو ئی بھی اتنا پریشان ہو جائے۔۔،،کہ یہ قوم آہن ہے،،،۔۔ایسا کھیل کھیلتی ہے۔۔ کہ مقابلے میں پھر ٹک سکے گی کوئی نہ۔۔۔۔۔تو بھی ایک کھیلاڑی ہے میں بھی ایک کھیلاڑی ہوں۔۔اور کھیل صداقت کے۔۔امن اور امانت کے۔۔فتح اور نصرت کے۔۔خدمت اور دیانت کے۔۔ عظمت و محبت کے۔۔کھیل کے دیکھائیں ہم۔۔ھم جو ایک کھیلاڑی ہیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں