205

کارکردگی کی بنیاد پرPTIدوبارہ برسر اقتدار میں آئے گی۔ایم پی اے بی بی فوزیہ کاگو رنمنٹ گرلز کالج ایون کے افتتاح کے موقع پر خطاب

چترال ( محکم الدین ) ایم پی اے چترال بی بی فوزیہ نے کہا ۔ کہ پچھلی کئی حکومتیں جو کام نہ کر سکیں ۔تحریک انصاف کی حکومت نے کرکے دیکھایا ۔ اور سب سے زیادہ تعلیم پر توجہ دی گئی ۔ جو کسی ملک اور علاقے کی ترقی کا ضامن ہے ۔ چائنا کی تیز ترین ترقی تعلیم ہی کی بدولت ہے ۔ ہمارے پچھلی حکمرانوں نے قوم کو تعلیم سے اس لئے محروم رکھا ۔ کہ اُن کو اس با ت کا خوف ہے ۔ کہ تعلیم حاصل کرکے لوگ اپنے بھلے کی تمیز کریں گے ۔ یو ں اقتدار اُن کے ہاتھ سے نکل جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےہفتے کے روز گورنمنٹ گرلز کالج ایون کے افتتاح کے موقع پر ایون میں ایک بڑے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جس میں پارٹی کے رہنماؤں ، سرکاری آفیسران ، نمایندگان لوکل گورنمنٹ ، علاقائی عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 2013میں 27ہزار سکولوں میں اساتذہ نہیں تھے ۔ لیکن پی ٹی آئی کی حکومت نے چالیس ہزار اساتذہ انتہائی شفاف طریقے سے بھرتی کئے ۔ اور کوئی بھی استاد ایسا نہیں ملے گا ۔ جو کسی کی سفارش پر بھرتی کیا گیا ہو ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم نے بہتر تعلیم کی فراہمی کیلئے ایک مانٹرنگ سسٹم متعارف کرایا ۔ جس کی وجہ سے سرکاری سکولوں کی حالت اتنی بہتر ہوئی ۔ کہ بڑی تعداد میں پرائیویٹ سکولوں میں پڑھنے والے بچے سرکاری سکولوں کو واپس لوٹ گئے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ خیبر پختونخوا کی حکومت تیس فیصد تعلیم پر خرچ کر رہی ہے ۔ قرآن پاک کی تعلیم کو لازمی قرار دیا ۔ اور پانچ ارب روپے کے فرنیچر ، پانی کی فراہمی اور باونڈری وال پر خرچ کئے ۔ اور اسی طرح صحت کی سہولیات باہم پہنچانے میں بڑے پیمانے پر فنڈ خرچ کئے گئے ۔ ان ہی کارکردگی کی بنیاد پر تحریک انصاف دوبارہ برسر اقتدار آئے گی ۔ اور 2018 کا لیکشن پی ٹی آئی کی کامیابی کی نوید ثابت ہوگی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال سی پیک کا منصوبہ وزیر اعلی پرویز خٹک کی مرہون منت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وہ توقع رکھتے ہیں ۔ کہ 2018کے الیکشن میں تحریک انصاف کی حکومت چترال کو اقلیتی نشست دے گی ۔ کیونکہ کالاش کلچر کے تحفظ اور اُن کی ترقی کیلئے خود اُن میں سے نمایندہ کاہونا انتہائی ضروری ہے ۔ قبل ازین رضیت باللہ نے اپنے خطاب میں کہا ۔کہ ہمارے دشمن یہ کوشش کر رہے ہیں ، کہ چترال کے لوگوں کو لڑایا جائے ۔ اس ملک میں 70سالوں سے متوسط طبقے کا استحصال کیا جارہا ہے ۔ اب اس طبقے کو استحصال کرنے والوں سے نجات دلانے کیلئے عمران خان میدان میں ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال سے تحریک انصاف کا کوئی نمایندہ الیکشن میں کامیاب نہیں ہوا ۔ اسکے باوجود خان صاحب اور وزیر اعلی کی پوری توجہ چترال کی طرف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت میں 80لاکھ روپے اور ڈپٹی کمشنر نے رائیلٹی کی رقم سے پانچ فیصد سودا طے کرکے ایون کے لوگوں کے خلاف مقدمہ بنایا ۔ موجودہ صوبائی حکومت میں کسی سرکاری آفیسر سے اس قسم کا کام کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ۔ وزیر زادہ نے اپنے خطاب میںپی ٹی آئی کی یو سی ایون میں کئے گئے پانچ سالہ کارکرگی پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔ اور کہا ، کہ پانچ سالوں میں ڈیڑھ ارب روپے سے زیادہ ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے ہیں ۔ ان میں ایون پُل ، گرلز ڈگری کالج ، چھوٹے بجلی گھر سمیت کئی منصوبے شامل ہیں ۔ تقریب سے ممبر ڈسٹرکٹ کونسل رحمت الہی اور عنایت اللہ اسیر نے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے قائد عمران خان سے مطالبہ کیا ۔کہ چترال کی ایک صوبائی سیٹ ختم کی گئی ہے ۔ اُس کے متبادل کے طور پر اقلیتی سیٹ پر وزیرزادہ کو بطور امیدوار نامزد کرکے چترال کو محرومیوں سے نکالا جائے انہوں نے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں