2018 ء کے جنرل الیکشن کے لئے ضلع چترال سے ایڈوکیٹ عبدالولی خان عابدؔ کارکنان PTI چترال اور اہلیان چترال کا متفقہ اُمیدوار ہے۔ پی ٹی آئی سابق جوائنٹ سیکرٹری سیف الرحمٰن مشکور
چترال(بشیر حسین آزاد)پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال کے سابق جوائنٹ سیکرٹری سیف الرحمٰن مشکورؔ نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ایڈوکیٹ عبدالولی خان عابدؔ پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال کے علاوہ چترال کے عوام کا متفقہ اور پسندیدہ اُمیدوار ہے کیونکہ ضلع چترال کے عوام اس بار پارٹیوں سے بالاتر ہوکر عبدالولی خان ایڈوکیٹ کو ووٹ دینا چاہتے ہیں چاہے اُس کو صوبائی اسمبلی کی ٹکٹ مل جائے یا قومی اسمبلی کی ہو کیونکہ عبدالولی خان ایڈوکیٹ ایک مشہور اور سنےئر قانون دان ہونے کے ساتھ ساتھ ہر وقت پورے چترال کے عوام کے دُکھ درد میں شریک ہوتا ہے۔ وہ چترال سے نمائندہ منتخب ہونے کے بعد چترال کی ترقی میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ضلع چترال میں کئی قومیں اور قبیلے آباد ہیں اس لئے ٹکٹیں اُن لوگوں کو ملنی چاہیے جوسب قومیں اور قبیلوں کے لئے قابل قبول ہوں اوراُن سے ووٹ لے سکیں۔ عبدالولی خان ایڈوکیٹ ضلع چترال میں وہ واحد اُمیدوار ہے جسے تمام اقوام اور قبیلے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر ووٹ دینے کے لئے تیار ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ ضلع چترال کے زمینی حقائق دوسرے اضلاع سے مختلف ہیں۔ اگر ضلع چترال کے پارٹی ورکوں کی مشاورت کے بغیر حقائق کے برعکس ،شخصیت اور دولت کی بنیاد پر ٹکٹیں تقسیم کی گئیں تو 2018 ء کے جنرل الیکشن میں کامیابی کے چانسز بہت کم ہیں کیونکہ 2013 ء کے جنرل الیکشن میں بھی صوبائی اور مرکزی قیادت نے ضلع چترال کے ورکروں سے مشاورت کئے بغیر زمینی حقائق کے برعکس ٹکٹیں تقسیم کیں جس کا نتیجہ ناکامی کی صورت میں سامنے آیا۔ اُنھوں نے قائد انقلاب جناب عمران خان، مرکزی و صوبائی قیادت سے اپیل کی کہ کارکنان پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال اور اہالیان چترال کے مطالبے کو مد نظر رکھتے ہوئے چترال کے بہترین مفاد میں ایڈوکیٹ عبدالولی خان عابدؔ کو PK-1 یا NA-1 کی ٹکٹ دیکر چترال میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔ بصورت دیگر چترال میں پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا ۔