کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 65 مذہبی قاضیوں کو ماہانہ دس ہزار روپے وظیفہ دینے کی سمری چیف منسٹر کی طرف سے دستخط کے بعدکیبنٹ سے منظور
چترال (محکم الدین ) چترال کی کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 65 مذہبی قاضیوں کو حکومت خیبر پختونخوا کی طرف سے ماہانہ دس ہزار روپے وظیفہ دینے کی سمری چیف منسٹر کی طرف سے دستخط کے بعدکیبنٹ سے منظور کی گئی ہے ۔ جس سے اقلیتی کالاش قبیلے کے مذہبی رہنماؤں کا دیرینہ مطالبہ حل ہو گیا ہے ۔ اس سے کالاش قبیلے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ کالاش قبیلے کے قاضیوں نے اسے ایک تاریخی کارنامہ قرا ر دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی تعریف کی ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ کہ اس سے ایک طرف کئی افراد کو معاشی طور پر سپورٹ ملے گی اور دوسری طرف ساڑھے چار ہزار سال قدیم کالاش مذہب اور کلچر کو تحفظ دینے میں مدد ملے گی ۔ جبکہ یہ مذہب انتہائی طور پر معدومیت کے خطرے سے دوچار ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش قبیلے کے مذہبی پیشواؤں نے انتہائی مشکل حالات اور پسماندگی کے باوجود اس مذہب کو سینے سے لگائے رکھا ۔ جس کی وجہ سے اب تک یہ مذہب و تہذیب و ثقافت اپنی اصل حالت میں زندہ ہے ۔ اب حکومتی سطح پر سر پرستی ہونے پر اس کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات کئے جا سکیں گے ۔ لاش کمیونٹی کی بہبود کیلئے کام کرنے والا نوجوان سیاسی و سماجی رہنما وزیر زادہ نے کالاش مذہبی قاضیوں کیلئے ماہانہ کی بنیاد پر دس ہزار روپے وظیفہ مقرر کرنے پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ اور اس حوالے سے کو آرڈنیٹر اقلیتی امور مسٹر روی کمار کی خدمات کو بھی سراہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ پاکستان تحریک انصا ف کی حکومت نے کالاش کمیونٹی کے مسائل پر جس طرح توجہ دی ہے ۔ سابقہ تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی ۔ موجودہ وظیفہ کی منظوری کے علاوہ کالاش قبیلے کیلئے کئی اہم کام کئے گئے ، جن میں مذہبی مقامات کی تعمیر ، قبرستان کیلئے زمین کی خریداری ، گرلز ہاسٹل اور ہائر سکینڈری سکول کی تعمیر شامل ہیں ا ن کے علاوہ مختلف اداروں میں کالاش مردو خواتین کو کوٹے کی بنیاد پر بھرتی کے مواقع دیے گئے ۔ جس سے کالاش کمیونٹی کو بہت زیادہ فوائد ملے ہیں تاہم اس پسماندہ کمیونٹی کیلئے اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش کمیونٹی احسان فراموش نہیں ہے ۔ وہ موجودہ حکومت کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرے گی ۔