335

دیامر بھاشہ ڈیم کی آبادکاری کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تیار کیا گیاپیکیج کا پہلا مرحلہ مکمل،صوبائی حکومت نے باقاعدہ پیکیج کی منظوری

متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کی آبادکاری کیلئے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تیار کیا گیاپیکیج کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا،صوبائی حکومت نے باقاعدہ پیکیج کی منظوری دے دی۔متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کی آبادکاری کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ اور واپڈا کی جانب سے سامنے رکھے گئے تینوں آپشنز میں سے نقدی والا آپشن میں مزید رقم کا اضافہ کرکے ڈیم متاثرین کیلئے ایڈیشنل پیکیج کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے، اور فی چولہا 35 لاکھ سے بڑھاکر 47لاکھ کر دیا گیاہے۔کلکٹر دیامر بھاشہ ڈیم و ڈپٹی کمشنر دیامر امیر اعظم حمزہ کی سربراہی میں ضلعی انتظامیہ اور واپڈا حکام کی مشترکہ ٹیم نے 4201ڈیم متاثرین کی آبادکاری کیلئے تیار کردہ پیکیج کاپرپوزل تیار کرکے چیف سیکریٹری کے حوالے کیا،چیف سیکریٹری گلگت بلتستان خرم آغا نے پیکیج کی باقاعدہ منظوری دے کر تیار کردہ پرپوزل( ICDBMD)سیکریٹری برائے عملدرآمدکمیٹی دیامر بھاشہ اور مہمند ڈیم کو بھیج دیا ہے،وہاں آئی سی ڈی بی ایم ڈی کمیٹی متاثرین دیامر ڈیم کی آبادکاری کیلئے تیار کیا گیا پیکیج کا پرپوزل سپریم کورٹ میں جمع کرائیگا جس کے بعد حتمی منظوری ملے گی اور اْس کے بعد کلکٹر دیامر بھاشہ ڈیم متاثرین کی آبادکاری کا آغاز کریں گے۔چلاس میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کلکٹر دیامر ڈیم و ڈپٹی کمشنر دیامر امیر اعظم حمزہ نے کہا کہ ڈیم متاثرین کی آبادکاری میں ٹرانسپیرنسی کو انشور کیا گیا ہے اور انتہاہی قلیل مدت میں صاف اور شفاف طریقے سے آبادکاری کے مرحلے کو مکمل کیا ہے اور ڈیم متاثرین کی خواہشات کی روشنی میں ایک بہترین پیکیج تیار کیا جاچکا ہے جس پر بہت جلد عملدرآمد بھی ہوگا اور متاثرین کو گھر کی دہلیز پران کا حق ملے گا۔ڈپٹی کمشنر دیامر امیر اعظم حمزہ نے مزیدکہا ہے کہ دیامر میں متاثرین دیامر بھاشہ ڈیم کی کل تعداد 4102 ہے۔ان متاثرین میں سے اب تک 412 متاثرین نے فارم جمع نہیں کرائے ہیں جن کو ہم ہر صورت ڈھونڈ لینگے اور ان کے فارم بھی جمع کرائیں گے۔اب تک جتنے فارم جمع کئے گئے ہیں اس کے مطابق سترہ مرلہ زمین لینے والوں کی تعداد 1228 ، دس مرلہ اور کیش لینے والوں کی تعداد 1268 ہے جبکہ باقی متاثرین نے نقدی کیلئے فارم جمع کر اچکے ہیں۔ڈپٹی کمشنر دیامر امیر اعظم حمزہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تیار کیا گیا پرپوزل کا صوبائی حکومت ، چیف سیکرٹری ، ایف سی این اے اور واپڈا نے مکمل سپورٹ کیا ہے جس کے بعد چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کیپٹن( ر) خرم آغا نے سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی کمیٹی عملدرآمد برائے دیامر بھاشہ ڈیم کمیٹی کے چیئرمین کی حثیت سے منظوری کیلئے متعلقہ فورم کیلئے بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشائ اللہ ہائی فورم پر پرپوزل کی منظوری کے ساتھ ہی عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اب اٹھارہ مرلہ کا پلاٹ اور بارہ لاکھ روپے اضافی دیا جائے گا۔ابتدا میں سترہ مرلہ پلاٹ اور پینتیس لاکھ روپے فی متاثرہ شخص مختص کئے گئے تھے۔جبکہ دیگر کٹیگریز میں بھی اسی حساب سے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام ڈیم کمیٹیاں جن میں بٹوخیل ، سونیوال ، تھک ، تھور ، ہوڈر ، بونر ، گوہر آباد ،کھنبری و دیگر ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ہیں۔ڈپٹی کمشنر دیامر امیر اعظم حمزہ نے دو ماہ کے انتہائی قلیل مدت میں اپنی دن رات کی محنت ، اعلی حکمت عملی سے تمام متاثرین ،نمبردارن ، عوامی وسماجی حلقوں سے گفت وشنید کی اور حقیقی متاثرین جو کہ واپڈا نے 2007 اور 2008 میں گھرانوں کا سروے کیا تھا واپڈا کے اعلی افسران کے تصدیق شدہ دستخطوں کی فہرست کے تحت حقیقی متاثرین کا شفاف ، ایمانداری سے حقدار کو حق ملے کی جامع حکمت عملی سے 4201 متاثرہ گھرانوں کا پراسس مکمل کیا گیاکلکٹر دیامر ڈیم امیر اعظم حمزہ نے مزید کہا کہ سیکرٹری ہوم کی زیرنگرانی کمیٹی چیف سیکرٹری گلگت بلتستان صوبائی حکومت ، فورس کمانڈر گلگت بلتستان اورکور کمانڈر ٹین کور کی معاونت و ذاتی دلچسپی سے متاثرین ڈیم کی قربانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے تیار کیا گیا پیکیج صوبائی سطح پر منظوری دیکر وفاقی حکومت ، سپریم کورٹ آف پاکستان دیامر باشہ ڈیم اور مہمند ڈیم کمیٹی کو حتمی منظوری کیلئے ارسال کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرین ڈیم کو فی چولہا 12لاکھ کا ایڈیشنل پیکیج کے مزید اضافہ سے اب ٹوٹل 47 لاکھ روپے ہر متاثرہ گھرانہ جس کا نام 2007کے سروے میں درج ہے کو ملے گا۔ڈپٹی کمشنر دیامر امیر اعظم حمزہ نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا کہ تمام کام انتہائی شفاف، راز داری ،محنت اور ایمانداری سے کیا گیا ہے اور کر رہے ہیں۔کسی قسم کے مافیا کی بلیک میلنگ ، دباو قبول نہیں ، بعض مافیا ، ڈیم متاثرین کا حق مارنے ، میگا پراجیکٹ کو بدنام اور ناکام بنانے کی سرگرمیوں میں در پردہ سازشو کے مرتکب ہو رہے ہیں ان مافیازکیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور نشان عبرت بنائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں