257

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ کی جانب سے بلوچستان کے طلبا کی کارکردگی کی جانچ کے لیے صلاحیت سازی کی ماہرانہ کاوش

گلگت (نامہ نگار)آغاخان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (اے کے یو۔ ای بی) نے کپیسیٹی ڈیویلپمنٹ پروگرام آف اسٹوڈنٹ اسیسمنٹ 2018۔2019میں حصہ لینے والے افراد اور اداروں کی خدمات کا اعتراف کرنے کے لیے کوئٹہ میں ایک اختتامی تقریب منعقد کی جنہوں نے اس پروگرام کو کامیابی سے منعقد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس پروگرام میں حکومت بلوچستان کے ساتھ یونائیٹڈ نیشنز انٹرنیشنل چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) اور یورپی یونین (ای یو) نے اشتراک کیا۔
تقریب کے افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے اے کے یو۔ای بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد جیوا نے کہا،’’اے کے یو۔ای بی کا تصور دراصل پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں مہارت اور جدت کا نمونہ بننا ہے۔ قومی سطح پر جانچ کے اعلی معیار اور طلبا کی ذہنی اپچ کا اندازہ لگانے والے امتحانات کے ذریعے ہمارا مقصد ملک میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ اس پروگرام کی مدد سے اے کے یو۔ای بی نے ایک مرتبہ پھر اپنے قیام کے مقصد کو واضح اور ثابت کر دیا ہے اور حکومت بلوچستان کو طلبا کے امتحانات کی جانچ کے شعبے میں صلاحیت سازی کے لیے معاونت فراہم کی ہے۔ حکومت بلوچستان نے اس جدت طراز پروگرام میں شرکت کے باعث یونیسیف اور یورپی یونین کی معاونت میں اے کے یو۔ای بی کے تجربے اور مہارت سے بھرپور فیض حاصل کیا۔‘‘

اے کے یو۔ای بی نے حکومت بلوچستان کے شعبہ تعلیم کے متعدد اداروں کو طلبا کی کارکردگی کی جانچ کے حوالے سے صلاحیت سازی میں تیکنیکی معاونت فراہم کی جن میں شامل ہیں: بلوچستان اسیسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کمیشن (بی اے ای سی)، دی بیورو آف کریکیولم، پالیسی، پلاننگ اینڈ امپلی مینٹیشن (پی پی آئی یو)، دی ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز (ڈی او ایس) اور پروفیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیچرز ایجوکیشن (پی آئی ٹی ای)۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے اے کے یو۔ای بی کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، اسیسمنٹ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر نوید یوسف نے کہا، ’’یہ ایک سال پر محیط صلاحیت سازی کا پروگرام تھا۔ صوبہ بلوچستان کے طلبا کی کارکردگی کی معیاری جانچ کو مدنظر رکھتے ہوئے افراد اور صلاحیت سازی کے اس پروگرام کے لیے ایک جدت پسند اور جامع انداز اپنایا گیا۔ میں یہ بات فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہمیں صلاحیت سازی کے اس جامع پروگرام کے نتائج اپنی توقع سے کہیں پہلے نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔‘‘

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان میں سیکنڈری ایجوکیشن کے سیکریٹری طیب لہری نے کہا، ’’اس صوبے اور اس کے نظام امتحانات میں کتنی بہتری آ سکتی ہے اس کا مکمل طور پر دارومدار اس امر پر ہے کہ یہ تربیت حاصل کرنے والے کیا کاکردگی دکھاتے ہیں۔ میری آپ سب شرکا سے درخواست ہے کہ آپ جو بھی سیکھ رہے ہیں اسے احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ ذہن نشین کریں۔ ہمارا حتمی مقصد تعلیم اور نظام تعلیم کی بہتری ہے اور آپ جنہوں نے یہ تربیت حاصل کی ہے یہ مقصد حاصل کرنے میں ہماری معاونت کریں گے۔ میں اے کے یو۔ای بی کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مکمل جانفشانی اور محنت کے ساتھ اپنا علم اور مہارت تربیت حاصل کرنے والوں میں منتقل کیا۔‘‘

بلوچستان اسیسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کمیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سید عارف شاہ شیرازی نے اس موقعے پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’کارکردگی کی جانچ ایک ایسا ذریعہ ہے جس کی مدد سے ہم اس تربیتی پروگرام کے دوران حاصل کردہ اعلی معیارات کو قائم کر سکتے ہیں اور اس کی مکمل یقین دہانی کر سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اے کے یو ایگزامینیشن بورڈ کی ماہرانہ راہنمائی کے ذریعے اور اس پروگرام میں شریک افراد اور اداروں کی مسلسل رائے کی مدد سے ہم بلوچستان کے تعلیمی منظر نامے کو اپنی آنکھوں سے تبدیل ہوتا ہوا دیکھ پائیں گے۔‘‘

یونیسف بلوچستان کی ایجوکیشن اسپیشلسٹ پلوشہ بدر جلال زئی نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’جب بی اے ای سی قائم کیا گیا تھا، اس وقت ہمیں احساس ہوا کہ ادارے میں اندرونی سطح پر ہمیں صلاحیت سازی کی ضرورت ہے۔ موجودہ طور پر رائج نظام کے ساتھ چلنا آسان تو تھا، تاہم اس میں وہ سب کچھ نہیں تھا جو ہم چاہتے تھے۔ ہمارے پاس ایک راستہ یہ بھی تھا کہ ہم بین الاقوامی اداروں سے معاونت حاصل کریں تاہم ان میں مقامی صورتحال اور پس منظر سے آگاہی کی کمی ہوتی۔ لہذا ہم نے اے کے یو۔ای بی سے معاونت طلب کی اور ایک سال کے اندر اپنے مقاصد حاصل کیے۔ ہم اپنے تجربات کی بنیاد پر ایک ایسا نظام تشکیل دینا چاہتے تھے جو موجودہ نظام کو جڑ سے تبدیل کر دے اور

میں سمجھتی ہوں کہ اس کے لیے اس اے کے یو۔ای بی کی معاونت حاصل کرنا ایک بہترین حل تھا۔‘‘

اختتامی تقریب میں اس ایک سالہ تربیتی پروگرام کے شرکا میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے گئے اور اے کے یو۔ای بی کے تربیت کاروں، منیرہ محمد، رابعہ ناصر، رابعہ ہیرانی، زین الملک اور پراجیکٹ مینیجر قاضی تیمور جبران نے اس پراجیکٹ کے مختلف مراحل اور ان کے دوران حاصل ہونے والے تجربات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔

اے کے یو۔ ای بی کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، آپریشنز حنیف شریف نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے تمام شرکا اور اداروں کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ان اداروں کے نمائندوں کویادگاری تحائف بھی پیش کیے جن کی بے لوث معاونت کی مدد سے اس پروگرام کا کامیابی سے انعقاد ممکن ہو سکا۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:
قاضی تیمورجبران
پراجیکٹ مینیجر
آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ
موبائل: 22892 345 8354 562
ای میل: taimour.jibran@aku.edu

مدیران کے لیے نوٹ:

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ کے متعلق

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ پاکستان کا پہلا نجی خودمختار امتحانی ادارہ ہے۔ 2003 میں قائم کیا جانے والا یہ ادارہ سیکنڈری اسکول سرٹیفیکیٹ (ایس ایس سی) اور ہائر سیکنڈری اسکول سرٹیفیکیٹ (ایچ ایس ایس سی) کے لیے امتحانات کا انعقاد کرتا ہے۔ بورڈ کے تحت ایک منفرد مڈل اسکول پروگرام (ایم ایس پی)بھی مصروف عمل ہے جس میں پراجیکٹ پر مبنی تعلیم کے ذریعے طلبا کو سیکنڈری اسکول کی تعلیم کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ اے کے یو۔ای بی کا بنیادی مقصد نیشنل کریکیولم آف پاکستان کی مطابق اعلی ترین معیار کے حامل نصاب اور قابل رسائی امتحانات کی فراہمی و انعقاد کے ذریعے تعلیم کے معیار میں اضافہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں