251

بونی میں سی ڈی ایل ڈی پالیسی کے حوالے سے آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا /تحصیل ناظم مہمان خصوصی تھے

بونی(نامہ نگار) سر حد رورل سپورٹ پروگرام نے خیبرپختونخوا صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ CDLD پالیسی میں عوامی شمولیت کے حوالے سے آگاہی کی غرض سے سب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر بونی میں ایک آگاہی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں تحصیل ناظم مولانا محمد یوسف مہمان خصوصی تھے جبکہ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر محمد صالح، تحصیل نائب ناظم فخر الدین اور SRSPکے ہیومن ڈویلپمنٹ آفیسر کمال عبدالجمیل کے علاوہ اراکین تحصیل کونسل، ویلج کونسل ناظمین و نائب ناظمین وکونسلرز اور مختلف تنظیمات کے صدور نے شرکت کیں۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر محمد صالح نے سی ڈی ایل ڈی پالیسی پر روشنی ڈالی اور اسکیموں کی منظوری کا طریقہ کار بتایا۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کی بحالے کے سلسلے میں کہا کہ ڈپٹی کمشنر چترال کی ہدایت پرنشاندہی شدہ اسکیموں کا دوبارہ جائزہ لیا جارہا ہے اور یہ عمل ایک ہفتے میں مکمل کر لی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ سب ڈویژن مستوج میں تقریباً ایک سو اسکیمیں اس لسٹ میں شامل ہیں۔ سی ڈی ایل ڈی پالیسی کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے SRSPکے ہیومن ڈویلپمنٹ آفیسر کمال عبدالجمیل نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے یورپی یونین کے مالی معاونت سے جاری کردہ اس پالیسی کا بنیادی مقصد مقامی سطح کے ترقیاتی عمل میں مقامی لوگوں کی شمولیت کے ذریعے پائدار ترقی کو یقینی بنانا ہے اور اس پالیسی کی کامیابی کا دارومدار اسمیں عوام کی بھرپور شمولیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ SRSPکا اس تمام عمل میں محدود کردار متعین ہے جس کے تحت ہم گاؤں کی سطح پر لوگوں کے تنظیمات بناکر یا پہلے سے موجود تنظیمات کو لیکر انمیں عوام کی کم از کم 70فیصد شمولیت کو یقینی بناتے ہیں، ان تنظیمات کو مختلف تربیت فراہم کرکے انکی استعداد کار بڑھا کر انہیں دیہی ترقی کے منصوبوں کو چلانے کے قابل بناتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس پالیسی کے تحت ترقیاتی اسکیمیں لینے کے لئے باقاعدہ طریقہ کار وضع ہے اور اسکے مطابق ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں قائم کمیٹی اسکیموں کے حتمی منظوری کا مجاز ہے۔سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کی بحالی کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہ پالیسی کے طریقہ کار کے مطابق SRSPکوجو بھی ذمہ داری دیجاتی ہے ہماری ٹیم دن رات کام کرکے کم سے کم مدت میں وہ کام مکمل کر لیتی ہے۔سوالات کے سیشن میں محمد صالح اور کمال عبدالجمیل نے شرکاء کے مختلف سوالوں کے جواب دئیے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے تحصیل ناظم مولانا محمد یوسف نے کہا کہ آج کا ورکشاپ انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اسکے انعقاد پر میں ایس آر ایس پی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی ایل ڈی پالیسی کے دور رس اثرات مرتب ہونگے لہذا کمیونٹی پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس پالیسی کے قواعد و ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے اس سے استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں ڈپٹی کمشنر چترال کی صدارت میں سیلاب سے متاثرہ اسکیموں کی بحالی کے حوالے سے اجلاس میں ڈی سی صاحب ان اسکیموں کی دوبارہ تصدیق کا حکم دیا ہے ، اس سلسلے میں کمیٹیاں بھی تشکیل پا چکی ہیں اور یہ عمل ایک ہفتے میں مکمل کر لیا جائیگا جسکے بعد امید ہے کہ اگلے مہینے ان اسکیموں پر باقاعدہ کام کا آغاز کردیا جائے گا۔انہوں نے بلدیاتی نمائندگان پر زور دیا کہ وہ دیہی تنظیمات کی سرپرستی کریں اور اس پالیسی سے فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں