315

بمبوریت میں ساڑھے چار کروڑ روپے کے منصوبوں کا افتتاح… عمران خان اور وزیر اعلی کے دلچسپی سے ممکن ہو رہے ہیں…معاون خصوصی وزیر زادہ

چترال ( محکم الدین ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کالاش ویلی بمبوریت میں ساڑھے چار کروڑ روپے کے ترقیاتی و بحالی منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے ۔ کہ چترال پر ایک فیملی نے تیس سال حکومت کی ۔ لیکن کالاش وادیوں میں انجہانی ممبر قومی اسمبلی ایم پی بھنڈارا کے منصوبوں کے علاوہ  کسی نے کچھ نہیں کیا ۔ جبکہ ہمارے دور میں کروڑوں کے منصوبے تمام کمیونٹیز کے مفاد میں بلا امتیاز تعمیر ہو رہے ہیں ۔ یہ قائد تحر یک انصاف عمران خان کے چترالی قوم پر احسانات اور وزیر اعلی محمود خان کے بھر پور تعاون اور دلچسپی سے ممکن ہو رہے ہیں ۔ عمران خان وہ رہنما ہیں ۔ جس نے یکے بعد دیگرے چترال کو نمایندگی دی ۔ جبکہ یہ کام دوسری پارٹیاں بھی کر سکتے تھے ۔ لیکن ان کو پسماندہ عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز کالاش ویلی بمبوریت میں مختلف پراجیکٹس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےکیا ۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف چترال کے صدر سجاد احمد ، چیف کالاش قاضی شیرزادہ اور پارٹی کے دیگر کارکنان بھی موجود 

تھے ۔ افتتاح شدہ منصوبوں میں دوباژ تا رومبور روڈ ایک کروڑ چھ لاکھ روپے ، کندیسار روڈ ایک کروڑ آٹھ لاکھ ، ساروجال نہر اٹھائیس لاکھ، پل پینتیس لاکھ ، پہلواناندہ پائپ لائن تیس لاکھ ، گمبک نہر چھتیس لاکھ ، کراکاڑ حفاظتی بند بیس لاکھ ، شیخاندہ حفاظتی بند پینتیس لاکھ ، واٹر سپلائی سکیم تینتیس لاکھ اور مرمت نہر شیخاندہ پندرہ لاکھ ، اور انیژ واٹر

سپلائی سکیم چونتیس لاکھ روپے شامل ہیں ۔ جبکہ شیخاندہ میں قبرستان کی زمین کیلئےپچیس لاکھ ، برون اور کراکاڑ قبرستان کیلئے بھی فنڈ منظور ی کا اعلان کیا۔ اور مساجد میں سولر سسٹم نصب کرنے کیلئے بھی فنڈزکی منظور ی کی یقین دھانی کی ۔ وزیر زادہ نے حفاظتی پشتوں کیلئے ایک کروڑ روپے ، نہروں کی تعمیر ایک کروڑ روپے اور سترلاکھ

دیگر منصوبوں کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔ جو ضرورت کے جگہوں پر تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کالاش ویلیز کیلئے ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام بہت اہم اور بڑا کام ہے ۔ جس

کے ذریعے ویلیز کی تعمیر و ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے کلچر کو برقرار رکھنے اور کنٹرولڈ ٹورزم پر کام کرنا ممکن ہو سکے گا ۔ اس کی قدیم تعمیرات کو برقرار رکھنے اور

غیر مقامی افراد کو زمین بیچنے پر پابندی اور جنگلات کا تحفظ کیا جائے گا ۔ وزیر زادہ نے نوجوانوں کیلئے ایک کروڑ روپے کی لاگت سے ویلی میں سپورٹس گراونڈ کی زمین خریدنے کا اعلان کیا ۔ اور مقامی نوجوانوں کو ہدایت کی ۔ کہ وہ ایک کمیٹی بنا کر متفقہ طور پر زمین کی نشاندہی کریں ۔ جس کی ادائیگی فوری طور پرکی جائے گی ۔ انہوں گرلز ہاسٹل بمبوریت کے ایک حصے میں ہائر سکینڈری کی کلاسیں شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ۔ معاون خصوصی نے ایون بمبوریت روڈ کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں کو 

مضحکہ خیز قرار دیا ۔ اور کہا ۔کہ دراصل سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین باوجود بہت محنت کے اصل طریقہ کار کے تحت کام کرنے میں ناکام رہے تھے ۔ اس روڈ کا بڑا مسئلہ یہ ہے ۔ کہ اس کی زمین کیلئے صرف دو کروڑ بیس لاکھ روپے رکھے گئے تھے ۔ جبکہ زمین خریداری کیلئے دو ارب چھ کروڑ روپے کی ضرورت ہے ۔ جس کی منظوری حکومت سے لینی ہے ۔ کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر سے جو خوشی مجھے حاصل ہو گی ۔ وہ شاید کسی اور کو نہیں ہو سکتی ۔ یہ میرے لئے زندگی اور موت کا مسلہ ہے ۔اور اس سلسلے میں

میں مسلسل کوشش کر رہاہوں ۔ وزیر اعظم عنقریب شندور روڈ کے افتتاح کیلئے چترال آرہے ہیں۔ اور وفاقی وزیر مراد سعید بھی ان کے ہمراہ ہوں گے ۔ میں چترال میں یہ مسئلہ ان کے سامنے اٹھاوں گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ روڈ میرے دور میں ہو کر رہے گا ۔ لوگوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا ۔ کالاش ویلیز میں اقلیت اور مسلم کمیونٹی کی باہمی محبت و اخوت بھائی چارہ پوری دنیا کیلئے ایک مثال ہے ۔ یہ ایک گلدستے کی مانند ہے ۔ جس میں تمام قبیلے پھولوں کی طرح ہیں ۔ اور ان الگ الگ خوبصورتی ہے ۔ یہ پھول 

گلدستے میں اسی طرح خوبصورت جڑے ہوئے رہنے چاہئیں ۔ اور میں بلا امتیاز تمام قبیلوں کی خدمت پر یقین رکھتا ہوں ۔ قبل ازین وزیر زادہ ، صدر تحریک انصاف سجاد احمد و فخری اعظم اور کالاش چیف قاضی شیرزادہ جب بمبوریت پہنچے ۔ تو مختلف مقامات پر ان کا شاندار استقبال کیاگیا ۔ لوگوں نے روایتی کالاش لباس چپان ، ہار پہنائے ۔ اور انہیں خوش آمدید کہا ۔ اس وقت کالاش مرد و خواتین اور ملسم کمیونٹی کے لوگ دونوں موجود تھے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں