378

اسماعیلی مسلم کمیونیٹی کی جانب سے لوئر چترال میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے شجرکاری مہم کا آغاز

چترال (سین لشٹ/ گرم چشمہ)پاکستان میں شیعہ اسماعیلی مسلم  کمیونیٹی نے آج ماحولیاتی تحفظ کے مقصد سے شجرکاری  کی مہم ”درخت سے حیات”   کاآغاز کیا۔ یہ اقدام اسماعیلی CIVIC کا حصہ ہے، جو ایک عالمی پروگرام  ہے۔ اس پروگرام کے تحت دنیا بھر میں شیعہ اسماعیلی مسلم کمیونیٹی جن معاشروں میں وہ رہتے ہیں ان کی معیار زندگی کو بہتر بنانے اور انسانیت کی خدمت کے لئے متحد ہوئی ہے۔
پاکستان میں، اسماعیلی CIVICکے تحت ابتدائی طور پر شجرکاری اور اس سے متعلقہ آگاہی کے پروگرامز جیسی سرگرمیوں کے ساتھ ماحول کی حفاظت پر توجہ دی جائے گی۔ اسماعیلی کونسل لوئیرچترال میں کمیونیٹی کے رضاکاروں نے مختلف قسم کے پودے لگائے۔ آغاخان ہائر سیکنڈری اسکول ، سین لشٹ ، لوئر چترال میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں حیات شاہ،  اے ڈی سی، کرنل محمد علی ظفر ،کمانڈنٹ چترال سکاؤٹ، سونیا شمروز،ڈی پی او لوئر چترال، محکمہ جنگلات کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اعجاز احمد کے ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
حیات شاہ، اے ڈی سی، لوئر چترال نے اپنے خطاب میں کہا کہ ،’’اسماعیلی سیویک پروگرام کے تحت 60 ہزار پودے لگانا حکومت کے لئے خوشی کی بات ہے جس کے لئے ہم اسماعیلی سیویک کے منتظمین کے مشکور ہیں۔ شجرکاری کے اس مہم کو بھی کامیاب بنانے میں ہم ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔‘‘
ماحولیاتی رسک انڈیکس 2020، جرمنی واچ، جو ایک پائیدار ترقی کی وکالت کرنے والی گروپ  ہے،کے مطابق، پاکستان اپنے جغرافیائی ماحول کی وجہ سے گذشتہ 20 سالوں میں موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ریاض حسین آغاخان کونسل برائے لوئر چترال کے صدر نے کہا:’’ماحولیات کی حفاظت اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کو کم کرنے کے لئے یہ اہم اقدام کمیونیٹیز کو متحد کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ہر پودا مستقبل میں ماحول اور معاشرے کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔‘‘
کرنل محمد علی ظفر ، کمانڈنٹ چترال اسکاؤٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ،’’ ہمیں اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے درخت کاٹنے کے بجائے نئے درخت لگانے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔  پریذیڈنٹ صاحب ریاض کا میں مشکور ہوں کہ ہمیں ایک بہترین کاز کے لئے ایک جگے پر جمع کیا۔‘‘
ساتھ ہی اسماعیلی کونسل گرم چشمہ میں بھی شجر کاری کی مہم کی تقریب منعقد ہوئی جس میں اسماعیلی رضاکاروں نے درخت لگائے۔ تقریب میں کیپٹن سلار چانڈیو، چترال سکاؤٹس اور عطا الرحمان ایس ایچ او گرم چشمہ سمیت مقامی افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
گزشتہ 6 دہائیوں کے دوران، اسماعیلی مسلم کمیونیٹی کے انچاسویں موروثی امام ہز ہائنس دی  آغا خان نے، دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کی معیار زندگی کو اپنے اداروں کے ذریعے بہتر بنایا ہے۔ صحت، تعلیم، ثقافتی احیاء اور معاشی اختیار کے شعبوں میں انہوں نے متاثر کن عمدگی اور حالات زندگی بہتر بنانے اور دنیا کے بعض انتہائی دور دراز اور مسائل کا شکار علاقوں میں مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کیا ہے۔
یہ بین الاقوامی کوشش اسماعیلی مسلم کمیونیٹی کی شہری مشغولیت اور ذمہ دار شہری کی اخلاقیات کی عکاسی کرتی ہے، جو اسلام کی بنیادی خدمت، امن، ہمدردی اور کمزوروں کی دیکھ بھال کے اقدار کی مثال ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں