456

ایم پی اے اور این ایچ نے زمین مالکان سے بات چیت کے بعد شادیر ریشن کے متاثر شدہ سڑ ک کےمتبادل روڈ کی تعمیر کا آغاز کر دیا

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال  ) اپر چترال کے لوگوں کو درپیش سفری مشکلات اور عوامی دباو کے نتیجے میں اپر چترال انتظامیہ ، ایم پی اے اور این ایچ نے زمین مالکان سے بات چیت کے بعد شادیر ریشن کے متاثر شدہ سڑ ک کےمتبادل روڈ کی تعمیر کا آغاز کر دیا ہے ۔ لیکن روڈ کی بحالی کا یہ کام اس وقت شروع کیا گیا ۔ جب روڈ سمیت کئی مکانات ، زمینات اور باغات دریا برد ہو گئے ہیں ۔ اور ہنستے بستےگھر اپر چترال انتظامیہ ، ایم پی ایز ، این ایچ اے و متعلقہ اداروں کی نا اہلی کی بھینٹ چڑھ کر برباد ہو گئےہیں ۔ ریشن کے عوام کی طرف سے مسلسل یہ مطالبہ ہوتا رہا ۔ کہ شادیر میں مکانات اور روڈ کو بچانے کیلئے دریا کا رخ اپنے اصل جگہے پر ڈالنے کیلئے حفاظتی بند تعمیر کئے جائیں ۔ لیکن ان کی ایک نہ سنی گئی ۔ اور دریا کنارے ایسکیوٹر کے ذریعے ریت کی دیوار کھڑی کرنے کی کوشش کی گئی ۔ جو دریا میں طغیانی آنے کے ساتھ ہی نابود ہو گئی ۔ اور علاقے کے مکانات ، زمینات اور مین چترال مستوج گلگت روڈ براہ راست کٹاو کی زد میں آگئے ۔ جس کا نتیجہ گذشتہ روز روڈ اور مکانات دریا برد ہونے کی صورت میں نکل آیا ۔ انہوں نے یہ مطالبہ کیا ۔ کہ ریشن میں ریت کی دیوار پر فنڈ خرچ کرنے کا نوٹس لیا جائے اور شفاف انکوائری کرکے مرتکب افراد سے رقم واپس لئے جائیں ۔ جن کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے لوگ بے گھر اور روڈ سے محروم ہو گئے ۔ عوامی حلقوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ کہ ایم پی اے چترال اور حکومتی آفیسران دو دن بعد ہی متاثرین ریشن کو شرف ملاقات بخشی ہے ۔ انتظامیہ اپر چترال نے اس موقع پر کہا ہے کہ الخدمت فاونڈیشن و آغاخان ایجنسی فار ہیٹاٹ کے رضاء کاروں  متاثرین کی جو خدمت کر رہے ہیں ۔ وہ تعریف کے قابل ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ متبادل روڈ کیلئے زمین والوں سے کامیاب بات چیت ہوئی ہے ۔ اور ان کی رضامندی اور تعاون کے ساتھ ہی کام کا آغاز کردیا گیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں