Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

اے کے آر ایس ایک ایسا غیر سرکاری ادارہ ہے ۔ جو اپنےقیام سے آج تک حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے شانہ بشانہ خدمات سر انجام دے رہا ہے ڈپٹی کمشنر لوئرچترال

چترال ( نامہ نگار ) آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی کمیونٹی خدمات کے چالیس سال پورے ہونے کی خوشی میں گذشتہ روز سے تین روزہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا ۔ جس کے افتتاحی نشست کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر لوئر چترال انوار الحق تھے ۔ جبکہ صدارت کے فرائض اپر چترال کے معروف شخصیت افضل علی نے انجام دی ۔ دیگر مہمانوں میں سابق چیرمین ڈسٹرکٹ کونسل چترال خورشید علی خان ، معروف قانون دان صاحب نادر ایڈوکیٹ، سابق آر پی ایم سردار ایوب کے علاوہ آغا ان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک سے وابستہ ذمہ داران ، سیاسی و سماجی شخصیات اور چترال بھر سےمردو خواتین کمیونٹی ایکٹی وسٹ ، لوکل سپورٹ آرگنائزیشن کے چیرمینان اے کے آر ایس پی کے سٹاف موجود تھے ۔ ریجنل پروگرام منیجر اے کے آر ایس پی چترال اختر علی نے تقریبات میں شرکت پر تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ان تقریبات میں اتنی بڑی تعداد میں مہمانوں کی شرکت اس بات کا بین ثبوت ہے ۔ کہ اے کے آر ایس پی نے چترال کی تعمیر ترقی میں جو کردار ادا کیا ۔ کمیونٹی کے لوگ ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اے کے ایس پی آیندہ بھی اپنی خدمتت کاسلسلہ جاری رکھے گا ۔ ڈپٹی کمشنر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ چترال کے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔کہ اے کے آر ایس پی نے چترال کو ترقی کی حکمت عملی کیلئےایک رول ماڈ ل بنایا ۔ جسے ملک کے مختلف مقامات میں رپلیکیٹ کیا گیا ۔ انہوں نےکہا ۔ کہ ہمارے ملک میں این جی اوزبنتے ہیں ۔ لیکن ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا ۔ لیکن اے کے آر ایس ایک ایسا غیر سرکاری ادارہ ہے ۔ جو اپنےقیام سے آج تک حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے شانہ بشانہ خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔ اس لئےچترال کی ترقی میں ان کا نام سنہری حروف میں لکھنے کے قابل ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس ادارے کو شعیب سلطان جیسے کمیونٹی و سوشل ڈویلپمنٹ کےماہرین کی سرپرستی حاصل رہی ۔ اور یہ کہا جا سکتا ہے ۔ کہ اس ادارے میں "رائٹ پرسن فار دے رائٹ جاب ” کے تحت قابل ترین افراد خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ جو اس کی کامیابی کی بنیاد ہے ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ۔ کہ چترال میں زمین کم ہے ۔ اور دوسری طرف عالمی موسمیاتی تبدیلی اور حدت کی وجہ سے مختلف قدرتی آفات کا چترال کو سامنا ہے ۔ جس سے یہ علاقہ براہ راست متاثر ہو رہا ہے ۔ تاہم حکومت ان کے نقصانات کم کرنے کےسلسلے میں اقدامات اٹھاچکا ہے ۔ اس نشست میں سابق آرپی ایم سردار ایوب نے بھی خطاب کیا ۔ڈپٹی کمشنر نے بعد آزان چترال کے سنئیر ترین سوشل ایکٹی وسٹ رحمت غفور بیگ ، عماد الدین مستوج ،مولائی دین شاہ چوئنج ، صاحب نادر ایڈوکیٹ ، زائیبہ المعروف موغو واو میں حسن کارکردگی شیلڈ تقسیم کئے ۔ اور ان کی خدمات کو سراہا ۔جبکہ اے کے آر ایس پی کی طرف سے معروف شخصیت افضل علی ڈپٹی کمشنر چترال لوئر کو شیلڈ یش کی ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چترال اور تمام مہمانوں نے تصویری نمائش اور چترال کی مصنوعات کے سٹالز کی وزٹ کی اور خواتین کےکام کو سراہا ۔ بعد آزان ایک دوسری نشست کے مہمان خصوصی ڈی پی او لوئر چترال ناصر محمودتھے ۔ جبکہ خورشید علی خان صدر محفل تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی پی او نے کہا ۔ کہ باوجود چالیس سالوں سے چترال کی ترقی کیلئے خدمات کے آج بھی سڑک کے قریب کے باشندوں اور سڑک سے دور کے رہائشیوں کی سہولیات میں زمین اور آسمان کا فرق ہے ۔ اس لئے مزید خدمات کی ضرورت ہے ۔ تقریب سے صاحب نادر ایڈوکیٹ نے چترال میں اے کے آر ایس پی کے ابتدائی ایام میں مشکلات کا ذکر کیا ۔ اور ادارے کے استحکام کیلئے بطور آر پی ایم شہزادہ مسعودالملک ، شعیب سلطان ، فیروز شاہ اور اس وقت کے ضلعی انتظامیہ کے خدمات کی تعریف کی ۔ اس نشست میں شکور محمد سابق ناظم ، میر رحیم ،عمادالدین ، انت بیگ نے بھی خطاب کیا ۔ جبکہ فرید احمد آرپی ایم اے کے آر ایس پی اپر چترال نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ۔ اس نشست کےاختتام پر بھی اے کےآر ایس پی کے لئے خدمات انجام دینے کے اعتراف میں محکم الدین ، سابق ناظم شکور محمد برشگرام ، سابق چیرمین یو سی موڑکہو حاجی حسین ، کالاش خاتون شاہی گل بمبوریت ، برزنگی خان کالاش رمبور و دیگر کو شیلڈ دیے گئے۔


Related Articles

Back to top button