194

پشاور ہائی کورٹ نے 31 جنوری کو چترال گیس پلانٹ سے متعلق تمام ریکارڈ ڈی جی کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا

پشاور (نامہ نگار )پشاور ھائیکورٹ میں چترال، دروش ، ایون ، گیس پلانٹ کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ھوے کہا کہ گیس پلانٹ گلگت بلتستان میں لگ سکتے ھیں تو چترال میں کیوں نہیں لگ سکتے ۔ تاہم اس حوالے سے 31 جنوری تک ڈی جی گیس پلانٹ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ۔اس کیس میں رضیت باللہ، شیرحیدر ایڈوکیٹ ، ڈی جی سوئ ناردن گیس ،سیکٹری جنگلات ، ڈی جی معدنیات ، چیف کنزر ویٹر اورسابق ایم این اے شھزادہ افتخارالدین کے وکیل پیش ھوۓ۔ واضح رہے ۔کہ سابق وزیر اعظم نے 2015 میں چترال میں جنگلات پر دباو کم کرنے اور ایندھن کی ضرورت ہوری کرنےکیلئے گیس پلانٹ کی منظوری دی تھی ۔ جسے گذشتہ حکومت نے انتقامی طور پر روک دیا تھا ۔ اور اس مقصد کیلئے لی گئی زمین بھی نیلام کرنے کے احکامات دیے تھے ۔ جس کے خلاف سابق ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین ، معروف سیاسی و سماجی شخصیت رضیت باللہ وغیرہ نے پشاور ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کئے تھے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں