Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

قبیلے کا سالانہ مذہبی تہوار چلم جوش (جوشی)13 سے 17 مئی 2023تک تینوں کالاش وادیوں میں مذہبی رسومات کے ساتھ انتہائی جوش و جذبےسے منایا جائے گا

چترال (ڈیلی چترال نیوز)خیبرپختونخوا کی حسین ترین وادی کالاش میں صدیوں سے آباد کالاش قبیلے کا سالانہ مذہبی تہوار چلم جوش (جوشی)13 سے 17 مئی 2023تک تینوں کالاش وادیوں میں مذہبی رسومات کے ساتھ انتہائی جوش و جذبےسے منایا جائے گا۔یہ تہوارہرسال موسم بہارکی پرمنایاجاتاہے ۔ یہ پاکستان کے سب سے رنگارنگ اور مشہورتہوارکی حیثیت سے سب سے زیادہ شہرت کا حامل ہے یہی وجہ ہے کہ اس تہوار کو دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح وادی کالاش کا رخ کرتے ہیں۔ یہی وہ تہوار ہے جو وادی کالاش کی روز مرہ زندگی اور وہاں کے انوکھے رہن سہن کو دنیا بھر میں شہرت بخشنے کابڑا سبب ہے۔ کالاش قبیلے نے کئی صدیوں سے اپنی منفرد ثقافت، زبان اور مذہب کو زندہ رکھا ہو ا ہے۔
چلم جوش تہوار سب سے اہم اور خوبصورت ہوتا ہے جس کو دیکھنے کیلئے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا سے لوگ کالاش کا سفر کرتے ہیں موسم بہار کے آغاز سے پہلے ہی اس تہوار کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں تہوار کے آخری تین دنوں میں کالاشی بمبوریت میں اکٹھے ہوتے ہیں اور خوب جشن مناتے ہیں ۔پاکستان کے برفیلے علاقے چترال کے قریب واقع کیلاش کا علاقہ تین وادیوں رمبور،بریر اوربمبوریت پر مشتمل ہے ۔دراصل یہ پاکستان کا انتہائی شمال مغربی حصہ ہے۔ موسم بہار کے آتے ہی تینوں وادیوں میں چلم جوش کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں لیکن تہوار کے خاص تین دن تمام مرد و خواتین وادی رومبور ،بمبوریت میں جمع ہوجاتے ہیں۔ مقامی لوگ اسے چلم جوش یاجوشی بھی کہتے ہیں۔
وادی کالاش کے سادہ لوح افرادآج بھی صدیوں پرانی روایات کے مطابق زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے پرانی روایات کو مذہب کی طرح اپنایا ہواہے۔اسی سبب سیاحوں کے لئے ان کی شادیاں، اموات، مہمان نوازی، میل جول، محبت مذہبی رسومات اور سالانہ تقاریب وغیرہ انتہائی دلچسی کا باعث ہیں۔ یہ وہ خصوصیات ہیں جو سیاحوں کو چترال اور خاص کر وادی کالاش کی سیر کی دعوت دیتی ہیں۔ کالاش قبائل میں خواتین بہت اہم اور منفرد مقام رکھتی ہیں کالاشی خواتین روزمرہ کے گھریلوں کاموں کے علاوہ کاشتکاری، مویشیوں کی دیکھ بھال کرنے میں پیش پیش ہوتی ہیں عمومی طور پر خواتین کا لا لباس مخصوص قسم کے ہار اور ٹوپیاں پہنتی ہیں جو مقامی طور پر ہی تیار کی جاتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button