454

بحالی نہ ہونے کی صورت میں وہ اجتماعی خود کُشی پر مجبور ہو جائیں گے ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی و صو بائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ پر ہو گی ۔ذولیخہ بی بی

چترال ( محکم الدین سے ) ویلج کونسل ہرت(مداشیل ) کی خاتون کونسلر ذولیخہ بی بی نے حکومت اور انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے ۔ کہ گذشتہ چار مہینوں سے مکانات منہدم ہونے کی بنا پر وہ جس اذیت اور مصائب کا شکار ہیں ۔ اُن کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں وہ اجتماعی خود کُشی پر مجبور ہو جائیں گے ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری وفاقی و صو بائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ پر ہو گی ۔ چترال پریس کلب میں انہوں نے میڈیا کے سامنے آہ و زاری کرتی اور اپنی داستان بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا ، کہ امسال اپریل کے شروع میں بارشوں کے دوران سات کمروں پر مشتمل اُن کے مکانات جو زلزلے کے دوران متاثر ہوئے تھے ۔ مکمل طور پر زمین بوس ہوئے ، جس کی وجہ سے اُن کے تمام گھریلو سامان بھی مکانات کے زد میں آ کر تباہ ہوئے ۔ اور انہوں نے بہت مشکل سے اپنی جانیں بچا کر قریبی مسجد میں پناہ لی ہوئی ہے ۔ جبکہ اُن کے گھر کے کھنڈرات اور بچے گچے سامان کھلے آسمان تلے بکھرے پڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ انتظامیہ کو اس بارے میں تمام تر معلومات ہونے کے باوجود ابھی تک اُن کی کوئی امداد نہیں کی گئی ہے ۔ جبکہ اس تباہی و بربادی کی بنا پروہ ہر قسم کی امداد کے مستحق ہیں ۔ اور انتظامیہ و حکومت کا یہ فرض بنتا ہے ۔ کہ وہ دوسرے متاثرین کی طرح اُن کی ہر قسم کی مدد کریں۔ کونسلر ذولیخہ بی بی نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ اتنی بڑی تباہی کے باوجود اُن کی تاحال کوئی مدد نہیں کی گئی ۔ اور نہ اُن کے خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیلئے حکومت کے کسی ذمہ دار نے اُن سے رابطہ کیا ۔ جس کی وجہ سے وہ بُری طرح مایوس ہو چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ گیارہ افراد پر مشتمل اُن کا کنبہ انتہائی پریشانی اور اضطرابی کیفیت سے دوچار ہے ۔ اور حکومتی بے رحمی پر دل برداشتہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مایوس خاندان کی محرومیوں کو دور کرنے اور ہمیں اپنے پاؤں کھڑا ہونے کیلئے حکومت اور دیگر اداروں کے تعاون کی اشد ضرورت ہے ۔ بصورت دیگر یہ مایوسی جتماعی خود کُشی کی راہ ہموار کر سکتی ہے ۔ انہوں نے انتظامیہ ، صوبائی اور وفاقی حکومت سے بھر پور امداد کی اپیل کی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں