ال پارٹیز اپر چترال کا مشترکہ اجلاس سیلاب کے بعد ریلیف اور بحالی کے کاموں میں سست روی پر برہمی کا اظہار
اپرچترال( زاکرمحمدزخمی سے)اپر چترال بونی میں آل پارٹیز کے نمائندہ گاں کا مشترکہ اجلاس سینئر قانو دان شہاب الدین ایڈوکیٹ کے صدارت میں منعقد ہوا جس میں تمام پارٹیوں کے نمائندہ گاں ،تحصیل چیرمین مستوج اور وکلا برادری کے نمائندہ نے شرکت کی ۔اجلاس میں اپر چترال میں سیلاب کی تباہی اور قیمتی جانوں کی ضیائع پر افسوس کا اظہار کیا گیا ۔جانبحق افراد کے لیے دعائے معفرت اور مجروحیں کے صحت یابی کی دعا کی گئی ۔اجلاس میں اس بات پر برہمی کا اظہار کیا گیا کہ قدرتی افات کے بعد متعلقہ ادارے تسلی بخش کردار ادا نہیں کر رہے ہیں۔ اس وجہ سے متاثرین کے مشکلات بڑھتے جا رہے ہیں ۔اجلاس میں متفقہ قرار داد کے ذریعے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے پر زور دیا گیا کہ ریلیف اور بحالی کے عمل میں تیزی لائیے جائے۔ متاثرین اور حقداروں کو چیک اور ریلیف بروقت بہم پہنچایا جائے۔
قرارداد کے ذریعے این ایچ اے کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اپر چترال کو دوسرے علاقوں سے ملانے والا واحد سڑک ریشن میں منقطع ہوکر تین دن گزر گئے لیکن این ایچ اے کا کوئی زمہ دار افسر ریشن آنے کی زحمت گوارہ نہ کی ۔اپ کی نا اہلی اور عدم دلچسپی کے سبب اپر چترال مشکلات کا شکار ہےاگر اس روڈ پر فوری توجہ نہ دی گئی تو اپر چترال میں غذائی قلت کے ساتھ مختلف مسائل پیش اسکتے ہی، لہذا این ایچ اے فی الفور روڈ کھولنے کا بندوبست کرے۔قرارداد میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ اپر چترال میں اب تک محکمہ ایریگیشن کا دفتر قائم نہیں ہوسکا ہے اس وجہ سے عوام کو بہت سارے مسائل درپیش ہے مطالبہ کیا گیا کہ جلد از جلد ایریگیشن کا دفتر اپر چترال میں قائم کیا جائے۔قرارداد میں مزید بتایا گیا کہ اپر چترال ڈینجیر زون ہے سالانہ کی بنیاد پر قدرتی افات سے نقصانات ہوتے ہیں اس سال سیلاب ہی کی وجہ سے دوسرے نقصانات کے علاوه کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئے لہذا اپر چترال کو افت زدہ علاقہ قرار دیکر خصوصی فنڈز کا اجرا کیا جائے ۔ محکمہ پیڈو کی نا اہلی کی بنا بجلی کی عدم دستیابی پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا۔ محکمہ پبلک ہلتھ کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیکر بتایا کہ اس وقت سیلاب زدہ علاقوں کے علاوه بونی میں بھی پینے کا پانی دستیاب نہیں۔کار کردگی بہتر بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس کے بعد آل پارٹیز کے نمائندہ گاں کا وفد نو تعینات ڈپٹی کمشنر اپر چترال سے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے قرار داد اسے حوالہ کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ ان مسائل پر فوری توجہ دی جائے اور متعلقہ محکموں کو فوری ہدایت دی جائے کہ وہ عوام کو سہولت پہنچانے میں کوتاہی نہ کریں۔ ڈپٹی کمشنر اپر نے وفد کو اپنے دفتر میں خوش امدید کہتے ہوئے کہا کہ جب سے میں کرسی سنبھالا ہوں تو قدرتی افات کی وجہ سے دن رات مسائل حل کرنے کے لیے مصروف ہوں انہوں نے کہا کہ میں جب تک اس کسی پر ہوں عوامی مسائل حل کرنے اور مشکلات کم کرنے کے لیے اپنی پوری توانائی صرف کرونگا اگر کوئی آفیسر عوام کی خدمت میں کوتاہی کریگا تو وہ اس ضلع میں نہیں رہیگا ۔ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا حالت بہتر ہونے کے بعد اپر چترال کے تعمیر و ترقی کے لیے جامع منصوبہ بندی بنایا جائیگا اس میں آپ کی شراکت کویقینی بنا کر آپ کی تجاویز کو اہمیت دی جائے گی ۔