چترال اور گلگت(غذر) کے مابین مثالی محبت اور رشتے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کو دونوں علاقوں کے سنجیدہ قیادت کو ناکام بنانا ہوگا ۔بونی میں میٹنگ کے بعد متفقہ قرار داد ۔
آج تحریک حقوق عوام اپر کی کال پر بونی میں آل پارٹیز اور سول سوسائٹیز کے نمائندہ گاں کا ایک مشترکہ میٹنگ زیر صدارت سابق تحصیل ناظم شمس الرحمٰن لال منعقد ہوا ۔ابتدا کرتے ہوئے بونی کے ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت پرویز لال میٹنگ کے لیے یک نکاتی ایجنڈا پیش کی ۔میٹنگ کا مقصد شندور کو لیکر حالیہ پیدا شدہ صورت حال کا جائزہ لینا اور مسلے کی نوعیت پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔میٹنگ میں تقریباً تمام سیاسی پارٹیز اور سول سوسائٹی کے نمائندہ گاں موجود تھے۔میٹنگ میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ دو قریبی ہمسایوں کے درمیان مثالی تعلقات اور رشتہ داریوں میں دراڑ ڈالنے کی غیر سنجیدہ کوشش جاری ہے ۔چترال اور گلگت کے تعلقات ہمیشہ سے مثالی رہے ہیں۔تہذیب و تمدن،ثقافت روایات سب مشترک ہیں اور دل جان سے ایک دوسرے کے قدر و عزت کرتے ہیں ساتھ ایک بھائی غذر گلگت میں بستا ہے تو دوسرا چترال میں رہائش پذیر ہے۔گزاشتہ چند دنوں سے چند ناعاقبت اندیش حضرات سوشل میڈیا کے ذریعے شندور کو لیکر حالات کو بگاڑنے کی کوشش میں مصروف ہیں جو کہ قابل مزمت ہے شندور قدیم الایام سے ایک مسلمہ حقیقت ہے اور قدیم تاریخ سے اس کے حدودات متعین ہیں۔ان سے وابستہ رسم رواج ہیں ان کی پاسداری کرتے ہوئے قریب کے دو علاقے کے لوگ خوشگوار تعلقات کے ساتھ زندگی گزارتے ائیے ہیں شندور اب وجود میں نہیں آئی ہے جب سے چترال اور گلگت کی وجود ہے تب سے شندور ہے اس لیے کسی کی ایماء پر اسے مسلہ بنا کر اچھالنا ہر دو طرف کے عوام کے حق میں نہیں۔لہذا ایک قرار داد کے ذریعے عوام اپر چترال مطالبہ کرتا ہے۔ کہ اب بھی اس مسلے کو قریبی علاقے کے معتبرات مل بیٹھ کر حل کریں۔ اگر یہ ناممکن ہے تو پھر قانوں کو ہاتھ میں لینے کے بجائے قانون کا سہارا لیا جائے۔یہ مفت کا انتشار پیدا کرنا کسی مسلے کا حل نہیں۔قرار داد میں کہا گیا کہ اس وقت غذر کے عوام اور چترال کے عوام انتشار پیدا کرنے کے خواہاں نہیں بلکہ سرکاری آفیسر اپنے چند ملازمین کو لیکر شندور میں بد امنی پھیلانے کی کوشش کی ہے جو قابل مزمت ہے اس سرکاری آفیسر سے باز پرس ہونا چاہیے کہ کیوں پر امن ماحول کو داغدار کرنے میں کردار ادا کی۔ضلعی انتظامیہ اپر چترال اور منتخب نمائندہ گاں علاقہ پر زور دیا گیا کہ عوام کواعتماد میں لیکر سنجیدہ ماحول پیدا کرکے مسلہ کو افہام و تفہیم سے حل کرنے میں کردار ادا کریں ۔قرار داد میں عوام لاسپور کے ساتھ بھر پور ہمدردی کا اظہار کیاجا کر خراج تحسین پیش کی گئی کہ وہ ہمیشہ چترال کی عزت ،ننگ و ناموس کے محافظ رہے ہیں آپ ہمیشہ چترال کی عزت کے خاطر صف اؤل پر ہوتے ہیں۔اپر چترال کے عوام لاسپور کے عوام کو تنہا چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا اس لیے خود کو تنہا محسوس کرکے احساس محرومی کا شکار نہ ہو۔