بلیو ڈبلیو ایف نے واٹر ریسورس اکاونٹبیلٹی ان پاکستان پراجیکٹ کے تحت گلگت بلتستان اور ہزارہ میں منصوبے جاری ہیں، چترال کے چاریونین کونسلوں کو ابتدائی طور پر لیا گیا
چترال ( محکم الدین ) ہیڈ آف پروگرام ڈویلپمنٹ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان سجاد علی شاہ نے کہا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف نے واٹر ریسورس اکاونٹبیلٹی ان پاکستان پراجیکٹ کے تحت پانی کے زیادہ ہونے سے پہنچنے والے نقصانات اور پانی کی کمی کے شکار لوگوں کو درپیش مشکلات کے حل کے سلسلے میں ابتدائی طور پر چترال کے چار یونین کونسلوں سے ڈیٹا جمع کرنے کا آغاز کیا ہے ۔ تاکہ ڈیٹا جمع کرنے کے مرحلے کے بعدان یونین کونسلوں میں پراجیکٹ شروع کیا جاسکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام ( اے وی ڈی پی ) آفس ایون میں بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ایف کے سنئیر آفیسر ایم اینڈ ای حبیب الرحمن ، منظور اللہ ، چیرمین اے وی ڈی پی شریف احمد اور جملہ ممبران موجود تھے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ گلگت بلتستان اور ہزارہ میں اس پراجیکٹ کے تحت منصوبے جاری ہیں ۔ چترال کے چاریونین کونسلوں کو ابتدائی طور پر لیا گیا ہے ۔جس میں آیندہ سال اپریل تک باقاعدہ کام شروع کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان منصوبوں کی بہتر طریقے سے تکمیل کیلئے مقامی ادارہ اے وی ڈی پی ،تنظیمات اور کمیونٹی کے لوگوں کا تعاون انتہائی ضروری ہے ۔ سجاد علی شاہ نے کہا ۔ کہ وہی منصوبے قابل عمل ہوں گے ۔ جو ڈبلیو ڈبلیو ایف کے معیار پر پورا اتریں گے ۔ اس موقع پر پانی سے متعلق مختلف ممکنہ منصوبوں کی ترجیحات کا تعین کیا گیا ۔ اور درجہ بندی کی گئی ،ڈبلیو ڈبلیو ایف ان ترجیحات کے مطابق منصوبوں کو ڈیزائن کرے گا ۔ اجلاس میں جملہ بورڈ ممبران نے اپنے علاقے اور تنظیمات کی نمایندگی کرتے ہوئے خیالات کا اظہار کیا ۔ اور مسائل بیان کئے ۔ جبکہ منیجر اے وی ڈی پی جاوید احمد نے دستیاب ڈیٹا اور معلومات ٹیم کوفراہم کی ۔ چیرمین اے وی ڈی پی شریف احمد نے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ہیڈ سجاد علی شاہ ، سنئیر آفیسر حبیب الرحمن اور ٹیم کا شکریہ ادا کیا ۔ اور اے وی ڈی پی کی طرف سے ہراجیکٹ کی تکمیل کیلئے ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا ۔