شعروشاعری
شامِ وصل در کویر……ڈاکٹر شاکرہ نندنی
ریگستان میں چاند کی ضیاء، گواہ ہے ہمارے عشق کی
ہوا کی سرگوشیاں سنیں، یہ رات ہے ہمارے عشق کی
سمندر کنارے بھیگی ریت پر، دل نے دل سے بات کی
لہروں کی آواز میں چھپی ہے، حکایت ہمارے عشق کی
پہاڑوں کے دامن میں بادلوں کی گواہی ساتھ ہے
ان بلندیوں میں کھو گئی، خوشبو ہمارے عشق کی
فلک کی وسعتوں میں بھی، ہمارا عشق بسا ہوا
ستارے لکھ رہے ہیں رات کو، داستان ہمارے عشق کی
پل پل میں ہے دھڑکنوں کا سرور، محبت کا ہے نشہ
یوں ہی چلتی رہے، حکایت ہمارے عشق کی