202

ارسون کے عوام کومی بنیادوں پر امدادی اشیاء پہنچائی جائیں اور علاقے میں پینے کے صاف پانی سمیت اشیائے خوردونوش اور ادویات مہیاکئے جائیں۔امیرجماعت اسلامی کاپریس کانفرنس

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال)جماعت اسلامی ضلع چترال کے امیر مولانا جمشید احمد نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ ارسون میں گزشتہ رات موسلا دھار بارش اور سیلاب کے نتیجے میں تباہی سے دوچار علاقے اور عوام کو ہنگامی بنیادوں پر امدادی اشیاء پہنچائی جائیں اور علاقے میں پینے کے صاف پانی سمیت اشیائے خوردونوش اور ادویات مہیاکئے جائیں اور گزشتہ سال کی طرح حکومت کی طرف سے محض زبانی وعدوں پر نہ ٹرخائے جائیں۔ اتوار کے روز جماعت کے دیگر رہنماؤں ہدایت اللہ، عتیق الرحمن، فضل ربی جان اور عبدالحق کی معیت میں چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ارسون کے گاؤں میں قیامت صغریٰ برپاہوگئی ہے جس میں حکومت کو انتہائی سنجیدگی دیکھانا چاہئے جبکہ چترال کے عوام کو بھی اس نازک وقت میں اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی امداد اور ان کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ہفتہ قبل بھی اس گاؤں میں سیلاب آنے کی وجہ سے یہاں ابنوشی اور ابپاشی کے ذرائع سیلاب برد ہوگئے تھے اور علاقے میں اشیائے خوردونوش کی قلت پہلے سے پیدا ہوچکی تھی۔ جماعت اسلامی کے امیر 3نے ارسون کے متاثریں کے لئے الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سیلاب کی اطلاع ملتے ہی 25سے زائد رضا کار اشیائے خوردونوش سمیت بستر ، برتن، ادویات کے ساتھ روانہ کردئیے گئے جوکہ ارسون پہنچ کر امدادی کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی صوبائی نظم بھی متحرک ہوکر متاثرین ارسون کے لئے امدادی اشیاء چترال روانہ کردی ہے۔ انہوں نے پاک فوج کے شہید جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جوکہ ڈیوٹی کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں