ہندوکش کی وادی چترال میں مسلسل دوسرے روز بھی بارش اور برفباری جاری ، پوری وادی نے سفید چادر اوڑھ لی ۔ ویلیز کی سڑکوں میں آ مدورفت متاثر ، لواری ٹنل سمیت بالائی علاقوں میں ایک فٹ سے زیادہ برف پڑی ۔ زندگی متاثر
چترال (محکم الدین )چترال شہر اور مضافات میں دوسرے دن بھی بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہا ۔ جس کے نتیجے میں اپر اور لوئر چترال نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی ہے ۔
لوئر چترال کے کالاش ویلیز ، گرم چشمہ ، شیشی کوہ ، گولین میں 6سے 8 انچ تک برف پڑی ہے جبکہ چترال شہر میں تقریبا 4 انچ آیون میں 2 انچ برف پڑ چکی ہے
لواری ٹنل ائریا میں رات بھر بلاوقفہ برفباری جاری رہا اور روڈ پر ایک فٹ سے زیادہ برف پڑی ہے ۔ تاہم برفباری کے دوران بھی لواری ٹنل روڈ کی صفائی جاری رہی ۔ جس کے باعث سنو چین کے ساتھ گاڑیوں کی آ مدورفت جاری رہی ۔ اور پشاور و اسلام آباد کی مسافر گاڑیاں لواری کے راستے آ ج جمعہ کی صبح چترال پہنچ گئے
بالائی چترال میں برفباری زیادہ ہوئی ہے ، جس کے نتیجے میں زندگی مفلوج ہو کے رہ گئی ہے ۔ یارخون،کھوت ،ریچ ، تریچ،پھستی وغیرہ مقامات میں ایک فٹ سے زیادہ برف پڑنے کی اطلاعات ہیں ۔
برفباری سے چترال اپر اور لوئر کے انٹرنل روڈ پر ٹریفک متاثر ہوئی ہے ۔ اس لئے ملازمین کو دفاتر پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس لئے حاضری نسبتا کم رہی ۔
دو دنوں سے جاری بارشوں اور برفباری سے سردی کی شدت بڑھ گئی ہے ،لوگ گھروں تک محدود ہوگئے ہیں ۔ بچوں کی سکول چھٹیاں ہونے کی وجہ سے برفباری کے دوران بچوں کو سنبھالنا والدین کیلئے کافی مشکل ہو گیا ہے ۔ جبکہ چترال شہر سمیت کئی مقامات پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے لوگوں کو مزید مشکلات سے دو چار کر دیا ہے
برفباری کی وجہ سے جلانے کی لکڑی کی ترسیل رک گئی ہے ۔ رسد میں کمی اور طلب میں اضافے کے سبب جلانے کی لکڑی کی قیمت میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے ۔ اور چترال شہر ، آیون وغیرہ مقامات میں سوختنی لکڑی 950سے1000 روپے پر فروخت ہو رہا ہے ۔ جو سرکاری نرخنامہ سے 200سے 250 روپے زیادہ ہے ۔ لیکن انتظامیہ نے لکڑی کے ٹل مالکان کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ۔
اپر چترال میں سوختنی لکڑی منہ مانگی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے ۔ اور لوگ سردی سے جان بچانے کیلئے ہر صورت خریدنے پر مجبور ہیں ۔ کیونکہ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ۔