ہسپتال لوئرچترال میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی کو فوری پورا کیا جائے۔۔ہسپتال منیجمنٹ کیمٹی

چترال(نامہ نگار) ہسپتال منیجمنٹ کیمٹی کا اجلاس زیر صدارت ایم۔ایس۔شہزادہ محمد حیدرالملک منعقد ھوا۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر ڈی۔ایم۔ایس۔ڈاکٹر اسرارالدین نے ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی مختلف سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔اور ہسپتال میں جاری ترقیاتی کاموں اور تکمیل کو پہنچنے والے پروجیکٹ سے اجلاس کے اراکین کو آگاہ کیا۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے۔واضح رھے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو 2010 میں کیٹگری بی ہسپتال کا درجہ دیا گیا لیکن تاحال وہ سہولیات فراہم نہیں کی گئی جو کہ کیٹگری بی ہسپتال میں میسر ھو۔ہسپتال میں ڈاکٹروں کی 63 اسامیاں خالی ہیں۔جن میں 47 میڈیکل آفیسرز اور 16 اسپشلسٹ شامل ہیں۔جبکہ نرسز کی 149 آسامیاں خالی ہیں۔234 نرسیز کی سیٹ پر صرف 85 نرسیز کام کرہی ہیں۔اجلاس میں ڈاکٹر رابیہ شہاب۔رحمت حنیف خان ٹی۔ایم۔او۔زائنب شیر ہیڈ نرس۔محمدرحیم بیگ ممبر کیمٹی اور محمد حسین ممبر کمیٹی نے شرکت کی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے۔پی۔کے۔ ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت۔سکریٹری صحت اور عوامی نمائندوں سے اپیل کی گئی کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی کو فوری پورا کیا جائے۔چونکہ چترال صوبے کا سب سے پسماندہ ضلع ھے۔اکثر موسمی مشکلات اور یہاں کے لوگوں کی مالی مشکلات کی وجہ سے مریضوں کو ضلع سے باہر علاج کے لیے لے جانا انتہائی مشکل ھوجاتاھے۔اس لیے اعلیٰ حکام سے مطالبہ ھے کہ ضلع کے اندر چترال کے عوام کو صحت کی تمام سہولیات فراہم کیا جائے۔چونکہ ہسپتال کو بجلی کی عام لائن سے کنکشن دی گئی ھے لوڈشیڈنگ کے دوران ہسپتال کو بجلی کی فراہمی منقطع ھوجاتی ھے لہزا ہسپتال کو گرڈ اسٹیشن سے ایکسپریس لائن کے زریعے بجلی فراہم کیا جائے تاکہ لوڈ شیڈنگ کے دوران ہسپتال کو بجلی کی فراہمی برقرار رھے۔ممبران کمیٹی نے ڈاکٹروں کی خدمات اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کارکردگی کو سراہا اور ہسپتال عملہ کو خراج تحسین پیش کی کہ مشکلات اور مسائل کے باوجود مریضوں کو بہترین سروس فراہم کرھے ہیں۔