داد بیداد۔۔۔نئی جنگ کی صف بندی۔۔ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

ایک بھارتی ایجنسی کی طرف سے کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر حملے کے بعد بی جے پی کی حکومت نے پاکستان کے خلاف جنگی ماحول پیدا کرنے کی جو بھونڈی کوشش کی ہے اس کے دو ہفتے گذرنے تک دونوں ملکوں کے عوام کوصرف دو باتیں سمجھ آئی ہیں پہلی بات یہ ہے ہتھیار سے زیادہ اہم وہ شخص ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں ہتھیار ہو، دوسری بات یہ ہے کہ اس جنگ میں ”جیمنگ“ٹیکنالوجی نے ”گیمنگ“ ٹیکنالوجی پر بہت بر تری دکھائی ہے بھارت کے ہتھیار اس لئے ناکام ہوئے کہ ان کے پیچھے تربیت یافتہ ہاتھ نہیں تھا بھارت کی ڈرون ٹیکنالوجی اس وجہ سے فیل ہوئی کہ پاکستان نے اس کے کنٹرول سسٹم کو جام کر دیا روایتی جنگوں میں پیدل فوج کا کردار مقدم ہوا کرتاتھا جدید دور کی غیر روایتی لڑائیاں فضائیہ کی طاقت سے لڑی جاتی ہیں انفنٹری کو شکست خوردہ دشمن کے ملک میں چھا ونیوں اور چیک پوسٹوں پر فوری قبضے کے لئے بھیجا جاتاہے، انفنٹری جب پہنچتی ہے جنگ کا خاتمہ ہوجاتا ہے، ثالث درمیان میں آجاتے ہیں، مذاکرات کا دور چلتا ہے جنگ بندی کی شرائط پر بات چیت ہوتی ہے
موجودہ جنگ کے ابتدائی دو ہفتوں میں بین الاقوامی مبصرین اور فنون ِ حرب و ضرب کے ماہرین نے دیکھا کہ بھارت کے پاس فرانس کے مشہور زمانہ رافیل طیارے تھے جب یہ طیارے فضا میں بلند ہوئے تو پاکستان نے چینی ساخت کے جے ایف۔17ٹھنڈراور جے۔10طیاروں کے ذریعے بھارتی طیاروں کو آن کی آن میں مار گرایا اس پر بھارت سے زیادہ فرانس کو شرمند گی ہوئی ائیر شو اور دیگر ایکسپوز میں رافیل کو امریکی ساختہ ایف۔16طیا روں پربہت برتری دی جا تی تھی لیکن میدان جنگ میں رافیل کی برتری خاک میں مل گئی، عالمی ما ہرین نے متفقہ رائے دی ہے کہ طیا روں کی ٹیکنا لو جی سے زیادہ فائیٹر پائیلٹ کی پیشہ ورانہ تربیت، شخصی بہادری، عزم و ہمت، شجاعت اور بہادری کی اہمیت ہو تی ہے، ہتھیار سے کئی گنا زیادہ اہم وہ ہاتھ ہوتا ہے جو ہتھیار سے کام لیتا ہے اگر چہ عالمی ما ہرین اس کا ذکر نہیں کر تے لیکن بحیثیت مسلمان ہم جانتے ہیں کہ جذبہ ایمانی کے سامنے ہتھیار کی کوئی وقعت نہیں ہوتی اور پاک فوج، پا ک نیوی، پاک فضائیہ کا یہ طرہ امتیاز ہے کہ جذبہ ایمانی میں ہماری مسلح افواج کا کوئی جواب نہیں اور یہ وہ طاقت ہے جس کو زوال نہیں مئی 2025ء کی جنگ میں بھارت نے اسرائیل سے لی ہوئی ڈرون ٹیکنالوجی کو میزائیل فائر کرنے کے لئے پہلی بار استعمال کیا، یہ بالکل غیر متوقع حملہ تھا جس میں چار جگہوں پر مسجدوں کے نمازی، مدرسوں کے اساتذہ اور طلباء شہید ہوئے پاک فوج نے اگلے ہی لمحے بھارت کے کنٹرول سسٹم کو منجمد کر دیا اسرئیلی ٹیکنالوجی کا کمال یہ تھا کہ ڈرونذ 34ہزار فٹ کی بلند ی پر جاکر زمینی کنٹرول ٹاور سے ہدایات لیتا تھا ٹارگٹ کی معلو مات لیکر فائر کھولتا تھا پاکستان نے اس مواصلاتی سسٹم کو منجمد کردیا، سسٹم جام ہو نے کے بعد پہلے ڈرون کی فائر پاورختم ہو ئی پھر چند منٹوں میں اس کی توانائی جواب دے گئی اور ڈرون ٹکڑے ٹکڑے ہو کر زمین پر گرنے لگے پاکستان کی اس طاقت کا دشمن کو با لکل اندازہ نہیں تھا اس غیر متوقع ردّ عمل نے بھارت کی عسکری اور سیاسی قیادت کو حیرت زدہ کر دیا ہے
رافیل اور ڈرون کی طرح بھارت کا ایک اور حربہ ناکامی سے دوچار ہوا ہے وہ داؤ یا حربہ اس طرح تھاکہ ملک کے اندر دشمن کے لئے ہمدردی رکھنے والے عناصر کو بھاری معاوضہ دیکر یکجا کرو اور پاکستان کو اندر سے کمزور کرو، مگر پاکستانی قوم نے پہلے کی طرح اس بار بھی دشمن کے اس داؤ یا حربے کو متحد ہو کر ناکام بنادیا پاکستان کی سیاسی اور سما جی صفوں میں دراڑیں ڈالنے کے لئے بھارت نے جتنا مال خر چ کیا سب ضائع گیا پاکستانی قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار(بنیان مر صوص) بن کر پاک فوج کی حمایت میں اٹھ کھڑی ہوگئی فضائی رستوں کی بندش اور تجارتی پا بندیوں نے ہندوبنیا کے سرمائے کو روزانہ دو ارب ڈالر کے نقصانات سے دو چار کر دیا جس نے دشمن کی کمر توڑ کر رکھ دی اب بھارت کے سنجیدہ حلقوں میں یہ بحث چل رہی ہے کہ بی جے پی کی ہندوتوا قیادت نے محض تین ریاستوں میں الیکشن جیتنے کے لئے جنگی جنون کو ہوا دیکر ملک کا بیڑا جس طرح غرق کیا ہے اس کا حساب لیا جائے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے نئی جنگ کی صف بندی میں بھارت کے تمام داؤ اور حربے ناکام ہوچکے ہیں اور پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ برتری دنیا پر ثابت ہوچکی ہے اب دنیا کہتی ہے قدم بڑھاؤ پاکستان ہم تمہارے ساتھ ہیں۔