گلگت بلتستان اور چترال کے علاقوں میں ہر سال رونما ہونے والی قدرتی آفات کو کم کرنے میں انسانی کوششیں کیا کردار ادا کر سکتی ہیں

گلگت بلتستان اور چترال کے علاقوں میں ہر سال رونما ہونے والی قدرتی آفات کو کم کرنے میں انسانی کوششیں کیا کردار ادا کر سکتی ہیں۔
مندرجہ ذیل اہم نکات جن پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے:-
1- جی بی سی کے تمام علاقوں میں معدنیات اور چٹانوں پر بلاسٹنگ پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
2-تمام سرحدی علاقوں میں مستقل بنیادوں پر بڑی مشینریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور ان سرگرمیوں کو مجموعی طور پر روکنے کے لیے پڑوسی ممالک کے ساتھ معاہدہ کیا جائے۔
3-سڑکوں پر تجارتی مقاصد کے لیے بھاری ٹریلرز، ٹرکوں اور ڈمپروں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی جائے۔
4- دیہاتوں اور پہاڑی پلیٹوں میں درختوں کی کٹائی پر مکمل پابندی عائد کی جائے۔
5-جی بی سی کے تمام رہائشیوں کو فوری طور پر قدرتی گیس فراہم کریں اور لکڑی کے استعمال پر پابندی عائد کریں جس سے علاقے میں شدید دھواں اور آلودگی پھیلتی ہے۔
6-جی بی سی کے ہر نالہ اور دریائی پٹی کے علاقوں میں نائٹ ویژن کیمروں کے ساتھ ایڈوانس فلڈ وارننگ سسٹم کی تنصیب کی جائے۔
7-ان علاقوں میں کنکریٹ کی بھاری دیواروں کی تعمیر جہاں مٹی کے کٹاؤ سے دریا/ ندی متاثر ہوتی ہے۔
8-کوڑا اٹھانے کا مناسب نظام متعارف کروائیں اور پورے خطے میں صاف ستھرا ماحول برقرار رکھیں۔
9-ہر گلیشیر، چٹانوں اور پہاڑی چوٹیوں کا سروے کریں اور خطرات کا جائزہ لیں، ہر سال رپورٹ شائع کریں۔
10-گلگت بلتستان اور چترال کے علاقوں میں ان غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے وفاقی، صوبائی، این جی اوز اور بین الاقوامی ڈونرز ایجنسیوں سے GLOF کے لیے مناسب فنڈز کا بندوبست کریں۔
اگر تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے لگن سے کام کریں گے تو یقیناً اللہ کی رحمت نازل ہوگی اور کمیونٹیز کی مشترکہ کوششوں سے ایسے سانحات سے بچا جا سکتا ہے۔



