ڈیجیٹل اور ڈومیسٹک وائلنس کے تدارک کے حوالے سے گورنمنٹ ہائی سکول کوشٹ میں آگاہی پروگرام کا انعقاد

چترال میں بڑھتی ہوئی تشدد بالخصوص ڈیجیٹل وائلنس کے تدارک اور اس مسئلے سے متعلق آگاہی دینے کے لیے پریس کلب اپر چترال کی جانب سے گورنمنٹ ہائی سکول کوشٹ میں ایک آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر پریس کلب اپر چترال کی جانب سے صحافی و محقق کریم اللہ اور محکمہ پولیس اپر چترال کے ویمن ڈیسک کی نمائندہ ہیڈ کانسٹیبل حسینہ بی بی نے آن لائن ہراسانی، اس کی اقسام، تدارک اور قانونی پہلوؤں پر تفصیلی معلومات فراہم کیں۔
پروگرام میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عمران خان نے خصوصی شرکت کی۔ اس کے علاوہ پلاننگ آفیسر شمشیر علی خان، اسسٹنٹ کمشنر تورکھو موڑکھو عزرا بی بی، ایس ڈی پی او ہیڈ کوارٹر بونی امیر شاہ، سید نزاکت شاہ اور اسکول کے اساتذہ بھی موجود تھے۔
پروگرام میں گورنمنٹ ہائی سکول کوشٹ کے میٹرک اور ایف ایس سی سطح کے طلبہ و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عمران خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈیجیٹل وائلنس کے حوالے سے اس پروگرام کو بے حد سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ دور دراز کے علاقوں میں نوجوانوں کو موبائل فون کے محفوظ استعمال سے متعلق آگاہی حاصل نہیں ہوتی، اس لیے وہ باآسانی جرائم پیشہ عناصر کا شکار بن جاتے ہیں۔ اسی لیے ایسے آگاہی پروگرام وقت کی اہم ضرورت ہیں، جنہیں پریس کلب اپر چترال نے اے کے آر ایس پی کی معاونت سے شروع کیا ہے۔
انہوں نے ان پروگراموں میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر سیکنڈ ایئر کی طالبہ فاطیہ فیروز نے کہا کہ آج کے اس پروگرام سے ہمیں ڈیجیٹل وائلنس اور سائبر کرائمز کے بارے میں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، جو ہمارے لیے بے حد مفید ثابت ہوگا۔
ایک طالبِ علم ساحل نے کہا کہ آج کے جدید دور میں انٹرنیٹ اور موبائل فون کے درست استعمال کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل جرائم کے بارے میں آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آج کے اس سیشن سے ہمیں ڈیجیٹل وائلنس کے بارے میں قیمتی معلومات حاصل ہوئیں، جس کے لیے ہم اے کے آر ایس پی اور پریس کلب اپر چترال کے بے حد شکر گزار ہیں۔
یہ پروگرام گورنمنٹ آف کینیڈا کی معاونت سے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (AKRSP) کے مائیکرو گرانٹ برائے صنفی مساوات کے تحت پریس کلب اپر چترال کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔




