تازہ ترین

بیسٹ فارویرپراجیکٹ کےزیراہتمام اپراورلوئرچترال میں صنفی بنیاد پر تشدد کیخلاف سولہ روزہ مہم کےاختتام پذیر

چترال (ڈیلی چترال نیوز) آغاخان رورل سپورٹ پروگرام کے بیسٹ فارویرپراجیکٹ کےزیراہتمام اپراورلوئرچترال میں صنفی بنیاد پر تشدد کیخلاف 16 روزہ مہم کےاختتامی تقریب ریجنل آفس اے کے آرایس پی لوئرچترال میں منعقد ہوئی ۔یہ مہم 25 نومبر خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا عالمی دن سے شروع ہوئی اور 10 دسمبر انسانی حقوق کا عالمی دن تک جاری رہنے کے بعد اختتام پذیرہوا۔اس مہم کا مقصد صنفی بنیادوں پر تشدد، گھریلو تشدد، اور جنسی تشدد جیسے مسائل کو اجاگر کرنا اور اس کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کرنا ہے، اس دوران کینیڈین حکومت کی مالی معاونت سے چلنے والی بیسٹ فارویرپراجیکٹ کے زیراہتمام اپراورلوئرچترال کے سرکاری اورغیرسرکاری اداروں میں مختلف تقریبات، سیمینارز، اور آگاہی مہمات کا انعقاد کیا گیا تاکہ معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جا سکے اور متاثرین کو مدد فراہم کی جا سکے۔
اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل پروگرام منیجراے کے آرایس پی چترال سیدسجادحسین، جنیڈرافیسر اےکے آرایس پی چترال شازیہ سلطان ،شمیم اختر،محمدیونس،عطاء الرحمن،ذکراحمداوردوسروں نے کہاکہ صنفی بنیاد پر تشدد کی کئی اقسام ہوتی ہیں لیکن ہر قسم کا تشدد انسانی حقوق کے خلاف ورزی اور امن و استحکام اور جدوجہد کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ تشدد ناگزیر نہیں ہے، ہم میں سے ہر ایک اسے روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے اور ہم میں سے ہر ایک کو یہ کردار ہر صورت ادا کرنا چاہئے۔ صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف سولہ روزہ مہم مردوں، عورتوں، لڑکوں، لڑکیوں، ماؤں، بہنوں، بھائیوں، سرکاری حکام اور مقامی آبادیوں کی فلاح کیلئے سرگرم رہنماؤں سمیت ہم سب سے دنیا بھر میں صنفی بنیاد پر روا رکھے جانے والے تشدد کے خاتمے کے لئے جدوجہد کا تقاضا کرتی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ تشدد نہ صرف خواتین اور لڑکیوں کو متاثر کرتا ہے بلکہ معاشی ترقی میں بھی رکاوٹیں کھڑی کرتا ہے اور تشدد اور تنازعےکے دائروں کو وسیع کرتا ہے۔
اس سولہ روزہ مہم کے دوران خواتین اور لڑکیوں کے ڈیجیٹل تحفظ، آن لائن ہراسگی کے خلاف اقدامات اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیدا ہونے والے خطرات پر توجہ مرکوز کی گئی۔اورمشترکہ طور پر محفوظ آن لائن ماحول کی اہمیت اور اس حوالے سے عوامی شعور بڑھانے کے اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈیجیٹل تشدد حقیقی تشدد ہے اور آن لائن زیادتی کا کوئی جواز نہیں ہے۔ آن لائن اور حقیقی دنیا میں صنفی تشدد کے خلاف لڑائی میں ہر کسی کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ ساتھ ہی انہوں نے ڈیجیٹل دنیا کو محفوظ بنانے اور خواتین اور لڑکیوں کے لیے ڈیجیٹل خواندگی اور حفاظت کی تربیت میں سرمایہ کاری پر بھی زور دیا۔اس موقع پرجینڈرافیسرشازیہ سلطان نے یونیورسٹی آف چترال ،ڈگری کالج اپرچترال ،اسپشل ایجوکیشن لوئرچترال ،چترال پولیس ،سوشل ویلفیئرڈیپارمنٹ،پریس کلب اپرچترال اوراُن تمام داروں کاشکریہ اداکیا جنہوں نے اس مہم کوکامیاب بنانے میں پروگرامات کاانعقاد کیااوراپنی خدمات پیش کئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button