259

جوڈیشری اور پراسیکیوشن کے درمیان جاری تناؤ دونوں کے درمیاں صلح کے نتیجے میں ختم

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال نیوز) چترال میں گزشتہ کئی مہینوں سے جوڈیشری اور پراسیکیوشن کے درمیان جاری تناؤ دونوں کے درمیاں صلح کے نتیجے میں ختم ہوگئی جوکہ چند ماہ سینئر سول جج چترال کے اہلکار اور پراسیکیوٹر محمد افضل کے درمیاں تکرار کے نتیجے میں پیدا ہوئی تھی۔ پشاور ہائی کورٹ کی ہدایت پر دونوں فریقوں میں صلح طے پاجانے کے بعد سیشن کورٹ چترال میں ایک خصوصی تقریب میں جوڈیشری اور پراسیکیوشن کے نمائندوں نے باقاعدہ طور پر صلح نامے پر دستخط کردیا۔ راضی نامہ کے مطابق محمد افضل ضلعی عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگ لیں گے اور متدعویہ مکان ایک ماہ کے اندر خالی کردیں گے جبکہ مختلف عدالتوں میں زیر تجویز مقدمات بھی واپس لئے جائیں گے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چترال آفتاب افریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بار اور بینچ اور پراسیکیوشن کے درمیان بہتر رابطہ جوڈیشری کے لئے ناگزیر ہے جس کے بغیر انصاف کی فراہمی مشکل ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم نے آپس میں اختلافات کو ختم کرکے اپنے رب کو راضی اور اپنے ازلی دشمن شیطان کو پریشان کردیااور اپنی غلطی تسلیم کرنا کسی کی کمزوری نہیں بلکہ شرافت ار عظمت کا مظاہرہ ہے 20160825_134116اور جو کسی کی غلطی معاف کردے ، اس کا اجر اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ چترال کے لوگ اعلیٰ روایات کے مالک ہیں اور یہاں تنازعات کی تعداد اور شدت دوسرے علاقوں سے بہت مختلف اور کم ہے۔ اس موقع پر ضلع ناظم مغفرت شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بینچ اور پراسیکیوشن کے درمیان اختلافات کا خاتمہ ایک خو ش آئند بات ہے جس سے چترال کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی حکومت نے شروع کے دن سے ہی دونوں میں اصلاح کی کوششوں میں مصروف تھی۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر تاج نور خان اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر غلام حضرت انقلابی ایڈوکیٹ نے بھی خطاب کرکے صلح کے عمل پر خوشی کا اظہار کیا۔اس سے قبل چترال کے معروف عالم دین مولانا اسرا ر الدین الہلال نے قرآن وسنت کی روشنی میں صلح کی ضرورت اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ سید فضل ودود جان، سول جج دروش محمد اسماعیل، سول جج بونی شوکت علی اور فیملی جج شاہ سلطا ن درانی اور سینئر وکلاء عبدالولی خان ممبر صوبائی بار کونسل، صاحب نادر خان ، فضل رحیم اور ظفر حیات اس موقع پر موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں