242

آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے زیراہتمام نومولود اور زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق چترال میں دوران زچگی اور ڈلیوری دی جانے والی سہولیات اور ان کے بارے سمینار

چترال (ڈیلی چترال نیوز)آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے زیراہتمام نومولود اور زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق چترال میں دوران زچگی اور ڈلیوری دی جانے والی سہولیات اور ان کے بارے میں کمیونٹی کی آگہی سے متعلق ایک روزہ سمینار منعقد ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمدوڑائچ مہمان خصوصی تھے جبکہ ڈاکٹرنورالاسلام نے صدارت کی۔ اس موقع پر سینئرپرواگرام افیسر اے کے ایف پاکستان ڈاکٹرشریف اللہ،اسسٹنٹ منیجرریسرچ ڈونرفنڈزپروگرام قدرالنساء اے کے ایچ ایس پی چترال نے صحت کے حوالے سے لیکچردیتے ہوئے کہاکہ ہیلتھ پروفیشنلزکی استعدادکارکوبڑھاکرعلاج معالجہ کی سہولتوں کے ترقی سے زچہ بچہ سے متعلق سہولیات میں جدت لانا کمیونٹی کی معلومات عامہ پیداکرکے اُن میں احساس ذمہ داری دلانا اس پراجیکٹ کے مینڈیٹ میں شامل ہے ۔ انہوں نے 31پراجیکٹ کے دیگر مقاصد بیان کرتے ہوئے کہاکہ زچہ وبچہ کے متعلق کاموں میں حکومت کے محکمہ صحت اوراے کے ایچ ایس پی کے معاونت کرنابھی اس میں شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ 2012میں پروگرام شروع کرنے سے پہلے چترال میں 67فیصدمائیں دوران حمل خطرات کے بارے میں لاعلم تھیں۔صرف 48فیصدمائین قریبی مراکزصحت عامہ جاکرچیک اپ کرواتی تھیں،اور 75فیصدمائیں اپنی پہلی بچہ یابچی گھرمیں جنم دیتی تھیں۔آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے اکثرپسماندہ علاقوں میں ہیلتھ سینٹرقائم کرکے گھرکی دہلیزمیں اُن کوبنیادی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس پراجیکٹ کے تحت ہم نے تمام ہیلتھ سینٹروں زچگی کے دوران استعمال ہونے والی جدید آؒ لات فراہم کئے ۔کمزورں مائیں اوربچے بچیوں کوطاقت کے لئے مختلف علاقوں میں چاکلٹ بھی تقسیم کئے۔انہوں نے کہاکہ ماں کی چاہت کا کوئی انسانی نعم البدل نہیں۔ ماں کا دودھ، صحت و حفاظت کا ضامن ہے۔ حالیہ تحقیق نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ماں کے دودھ پلانے سے بچوں کی پیدائش میں وقفہ بڑھ جاتا ہے۔ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ موروثی ذیابطیس سے متاثرہ بچوں میں ماں کا دودھ نعمت عظمیٰ ہے۔انہوں نے کہاکہ ما ہرین صحت نے دنیا میں بیماریوں کے مختلف سروے کر وائے ہیں ان کے مطابق بلند فشا رخون کے مریضوں میں تقریباً پچاس سے ساٹھ فیصد اموات کی وجہ دل کی بیماریاں بتائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کو اکثر ,خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔انہو ں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت کے نمائندے ہفتہ وار مختلف بیماریوں کی روک تھام اور ان کی 32علاج کے لئے ٹیمیں گھر گھر پہنچتے ہیں ان کے ساتھ تعان کریں تاکہ کسی بھی خطرناک بیماری سے ان کو بچایا جاسکے۔انہوں نے مزید کہاکہ دوران حمل باقاعدگی سے ڈاکٹرکے پاس جانادرپیش خطرات کوکم کرتاہے جن دیہاتوں میں ہسپتال یادیگرسینٹرتک رسائی محدودہے وہاں تربیت یافتہ دائیاں ،ایل ایچ ڈبلیودسیتاب ہوسکتی ہے ماں بینے والی خاتون کوپیشہ ورمہارت رکھنے والوں کوتمام ضروری معلومات فراہم کرنی چاہیں جس میں اس کی طبی تفصیلات بھی شامل ہیں ۔اس موقع ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمدوڑایچ نے چترال میں آغاخان ہیلتھ سروس کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آغاخان ہیلتھ سروس چترال میں حکومت کے شانہ بشانہ صحت کے حوالے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ صحت عامہ کی معیاری سہولتوں کی فراہمی کیلئے آغاخان ہیلتھ سروس کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے ہر طرح کے وسائل ان کے پاس موجودہے۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ روزبونی اورگرم چشمہ میں آغاخان ہیلتھ سینٹروں کااچانک معائنہ کرکے ان کے صفائی کی معیاراوردیگر آلات دیکھ کرمجھے بہت خوشی ہوئی جوچترال کے پسماندہ علاقوں میں صحت کے بنیادی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ڈی ایچ کیوہسپتال چترال 34کی صفائی کی حالت کودیکھ مجھے بہت دکھ ہوا ڈسٹرکٹ کاسب سے بڑا ہسپتال ہونے کے باوجود صفائی اوردیگرسروس نہ ہونے کے برابرہے۔انچارج اے کے ایچ ایس پی ڈاکٹرصلاح الدین ،ڈاکٹرارشادمحمداورڈاکٹرنورالاسلام نے بھی صحت کے حوالے سے تفصیلی روشنی ڈالی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں