246

خیبرپختونخوا کا سود سے پاک اسلامی مالیاتی نظام کیلئے انکم ٹیکس آرڈی نینس میں ترمیم کے مرکزی فیصلے کا خیرمقدم،مظفر سید ایڈوکیٹ سے نیشنل بینک مردان و ملاکنڈ کے علاقائی سربراہ کی زیرقیادت وفد کی مالاقات

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ربا فری بینکاری کا فروغ سود جیسی معاشرتی لعنت سے نجات کا واحد ذریعہ ہے ترقیافتہ مغربی ممالک نے اسلامی روح کے عین مطابق بلاسود بینکاری تعارف کرنے میں اسلامی ممالک پر بھی سبقت حاصل کر لی ہے ہمارے عوام اور حکومتوں کو بھی اس کا احساس ہونے لگا ہے اور اب وہی بینک صارفین کا زیادہ اعتماد حاصل کرے گا جو ربا فری بینکاری اور متعلقہ پراڈکٹس اپنائے گا وہ پشاور میں نیشنل بینک آف پاکستان ملاکنڈ و مردان کے علاقائی سربراہ محمد نعیم اللہ جان اور مینیجر مارکیٹنگ معیظ آفریدی کی زیر قیادت وفد سے باتیں کر رہے تھے جس نے مردان، صوابی، ملاکنڈ، دیر پائیں و بالا، چترال، سوات، شانگلہ، بونیر اور باجوڑ میں بینک کی جانب سے ہنے والی اصلاحات و پیشرفت کے علاوہ خیبر پختونخوا و فاٹا میں ربا فری اسلامک بینکاری کے فروغ سے متعلق اپنے بینک کی 52شاخوں کی کارکردگی سے انہیں اگاہ کیا اور بتایاکہ صارفین کے بڑھتے اعتماد کی بدولت اس ریجن میں ڈیپازٹس 20ارب روپے سے 31ارب روپے کی بلند سطح کو چھونے لگے جبکہ اب سالانہ توسیعی پروگرام کے تحت سات مزید شاخوں کا اضافہ بھی کیا جا رہا ہے انہوں نے اس ضمن میں صوبائی حکومت سے باہمی تعاون کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے صوبے کی معاشی ترقی میں نیشنل بنک کے فعال کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا مستقبل تابناک ہے جس کا ہمارے بینکنگ سیکٹر کو بروقت فائدہ اٹھانا چاہئے انہوں نے ملاکنڈ ڈویژن کے دور افتادہ کوہستانی علاقوں میں بھی نیشنل بینک کی تمام شاخوں میں اے ٹی ایم کھولنے پر علاقائی سربراہ کی کاوشوں کو سراہا اور بتایا کہ اسکی وجہ سے سرکاری ملازمین، پنشنروں اور اب عازمین حج کو انتہائی فوائد ملے ہیں پہلے نیشنل بینک میں کہیں بھی اے ٹی ایم نہیں تھے جبکہ باقی تمام میں یہ سہولت موجود تھی مگر اب اے ٹی ایم کے علاوہ پنشنروں اور عازمین کیلئے شامیانوں اور ٹھنڈے پانی سے بھرے کولروں کی موجودگی کا لوگوں کے علاوہ خود ان پر خوشگوار اثر پڑا ہے اور اس کا سوشل میڈیا میں بھی خوب تعریف ہوئی ہے مظفر سید ایڈوکیٹ نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ وفاقی حکومت نے سود سے پاک اسلامی مالیاتی نظام کی حوصلہ افزائی کیلئے 2001ء ؁ کے انکم ٹیکس آرڈی نینس میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے جس سے سکوک انشورنس پر بھی ٹیکس ختم ہو جائے گا انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا خوشحال مستقبل بلاسود مالیاتی اور بینکاری س وابستہ ہے اور انہیں فخر ہے کہ ہماری جماعت کے امیر سراج الحق نے نہ صرف بینک آف خیبر کے ذریعے پاکستان میں بلاسود بینکاری کی داغ بیل ڈالی بلکہ اسے عالمگیر مقبولیت بخشی اور جرمنی نے یہاں اسلامی بنکاری میں سرمایہ کاری کے علاوہ سراج الحق کے دورہ جرمنی میں اس پر سیر حاصل معلومات حاصل کیں آج پوری دنیا بالخصوص یورپی، افریقی، آسٹریلوی اور امریکی ممالک بلاسود اسلامی بینکاری کی طرف مائل ہیں اور اس مقصد کیلئے ہمارے علماء اور ماہرین معیشت سے بھی رابطے کئے جا رہے ہیں لہٰذا ہمارے بینکاروں کو اس شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرنا چاہئے صوبائی وزیر خزانہ نے انکشاف کیا کہ ہماری حکومت اسلامی بینکاری کے فروغ اور اسکے تحت عوام کو مفید خدمات کی فراہمی کیلئے نئے مالی سال میں کئی مزید اقدامات کا جائزہ بھی لے رہی ہے انہوں نے بینک کو ملاکنڈ و مردان ریجن سمیت خیرپختونخوا میں اسلامی بینکاری کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کی جانب سے بھرپور تعاون کایقین دلایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں