چترال(نمائندہ چترال )مورخہ21ستمبرکو وومن پروٹیکشن پینل چترالکے دفتر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈبلیو پی پی سی کے جملہ ممبران جاوید اقبال محترمہ فریدہ سلطانہ،محمد رفیع،محترمہ نصرت جبین،محمد علی شاہ،محترمہ راحیلہ کنول اور جے ۔کے صدیرشریک ہوئے۔اجلاس میں خواتین کو درپیش مختلف معاشرتی مسائل اور ان کے مجوزہ حل پر غور کیا گیا اور ایک قرارداد منظور کی گئی جس کے تحت علاقے سے باہر شادی شدہ خواتین پر ظلم وتشدد اور ان کے بہیمانہ قتل کے واقعات کی شدیدالفاظ میں مذمت کی گئی۔کمیٹی کے اراکین نے صوبائی حکومت ،وزیراعلیٰ،چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ،چیف سیکرٹری کے پی کے اور آئی جی پولیس کے پی کے سے پرزور مطالبہ کیا کہ حیات آبادپشاور میں موڑکہوسے تعلق رکھنے والی چترال کی بیٹی کے مبینہ قتل کے متعلق میڈیا کے ذریعے پہنچنے والی حالیہ اندوہناک خبرکا سنجیدہ نوٹس لیاجائے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دے کر پسماندگان کو فوری انصاف دلایا جائے۔