213

جے یوآئی چترال کے رہنماؤں کے درمیان جنم لینے والے اختلافات اتوار کے روز دوبارہ ابھر کر سامنے آگئے

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) گزشتہ سال بلدیاتی انتخابات کے موقع پر جے یوآئی چترال کے رہنماؤں کے درمیان جنم لینے والے اختلافات اتوار کے روز دوبارہ ابھر کر سامنے آگئے جب ضلع کونسل کے ممبران مولانا عبدالرحمن اور قاضی فتح اللہ سمیت دوسرے ناراض رہنما قاری جمال عبدالناصر، مولانا بلناس اور دوسرے پولوگراونڈ میں منعقدہ جلسہ عام سے اپنے آپ کو دور رکھا۔ مقامی میڈیا نے جب جے یو آئی کے رہنما قاری جمال عبدالناصر سے گزشتہ ماہ پارٹی کے اندر دو دھڑوں کی اختلافات کے خاتمے کا ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اعلان کرنے کے باوجود اتوار کے جلسہ عام سے غیر حاضری پراستفسار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اختلافات اب بھی موجود ہیں کیونکہ پشاور سے آئے ہوئے پارٹی رہنما مولانا راحت حسین نے اپنے وعدے کا ایفا نہ کیا اور ہمارے ساتھ جو معا ملات طے پاگئے تھے ، ان کو انہوں نے تحریری شکل میں نہیں لایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا اصولی اختلاف موجود رہے گا اور وہ جمعیت کی استحکام کی خاطر اپنی اصولی موقف پر کاربند اور ڈٹے رہیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے صوبائی قیادت کے فیصلے کو مشروط طور پر قبول کیا تھا اور جب شرائط پورے نہ ہوئے تو وہ بھی اپنی اصولی موقف کو دوبارہ اپنانے پر آزاد تھے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جے یو آئی ایک دھڑا جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کرنے کا کٹر مخالف تھا اور پارٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مولانا عبدالرحمن نے ضلع نظامت کے لئے الیکشن بھی لڑی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں